واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان میں صحافت پر پابندی اور صحافیوں پر حملے قابل قبول نہیں۔ اسسٹنٹ سیکریٹری Douglas Frantz کا کہنا ہے کہ جس ملک میں نامور صحافیوں پر قاتلانہ حملے ہوں، وہاں صحافت کو آزاد قرار نہیں دیا جا سکتا۔ واشنگٹن سے واجد علی سید کی رپورٹ کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں صحافیوں پر قاتلانہ حملے سانحے کی طرح ہیں،امریکا صحافت پر پابندی اور صحافیوں پر حملے کسی طور قابل قبول نہیں، امریکا نے صحافیوں پر حملے کا معاملہ پاکستان حکومت کے ساتھ بات چیت میں اٹھایا۔
ڈوگلس فرانٹزکا کہنا تھا کہ میرے خیال میں پاکستان دنیا بھر میں صحافیوں کیلئے خطرناک ترین ملک بن گیا ہے، یہ بڑی بدقسمتی کی بات ہے، یہ پاکستانی جمہوریت کے چہرے پر سیاہ دھبے جیسا ہے ، پچھلے ماہ نامور صحافی حامد میر پر ہونے والا حملہ بھی کسی سانحہ سے کم نہیں، امریکی دفتر خارجہ کے حکام پاکستانی ہم منصبوں کے سامنے صحافیوں کی حفاظت کے معاملے کو بارہا اٹھاچکے ہیں، ہم پاکستان کا موقف بھی سنتے ہیں، امریکا اس معاملے میں کسی صورت بھی پاکستان کو ڈکٹیٹ نہیں کرنا چاہتا، ہم ایک دوست کے ناطے پاکستان کو صحافیوں کی حفاظت کی اہمیت کا احساس دلانا چاہتے ہیں۔