اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے کہا ہے کہ سرکاری اسکیم کے تحت پہلے موصول ہونے والی 54 ہزار حج درخواستوں کو ہی کامیاب قرار دیا جائیگا، 15 مئی تک سرکاری اسکیم کے تحت موصول ہونے والی حج درخواستوں کا ڈیٹا مکمل کر لیا جائے گا۔
جمعے کو اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سردار یوسف نے بتایا کہ سعودی حکومت سے پاکستانی عازمین حج کو کھانے کی فراہمی کے حوالے سے بات چیت جاری ہے تاہم اگر سعودی حکومت نہ مانی تو حاجیوں سے اضافی رقم نہیں لیں گے بلکہ وزارت اپنے وسائل سے کھانے کے پیسے ادا کرے گی۔
سردار یوسف نے بتایا کہ رواں سال سرکاری اسکیم کیلیے قابل قبول پیکیج رکھا گیا ہے اور ہماری کوشش ہے کہ پرائیویٹ اسکیم کے تحت ٹورز آپرٹیرز کو بھی اس بات کا پابند بنایا جائے کہ وہ حاجیوں سے قابل برداشت پیکیج وصول کریں تا کہ پرائیویٹ اسکیم کے تحت جانے والے عازمین حج کو زیادہ مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
انھوں نے کہا کہ شکایات کی حامل حج کمپنیوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی اور جو کمپنیاں پیکیج کے مطابق سہولتیں فراہم نہیں کریں گی ان کا کوٹہ کم کر دیا جائے گا جبکہ رواں سال حج کمپنیوں کی مانیٹرنگ کیلیے کمیٹیوں کی تعداد بڑھائی جائے گی۔ ایک سوال پر سردار یوسف نے کہا کہ حج عمرہ ریگولیٹری اتھارٹی کیلیے بل پر پیش رفت کیلیے بھی اقدام کیے جائیں گے۔