لاہور (جیوڈیسک) وفاقی وزیر ٹیکسٹائل عباس خاں آفریدی نے کہا ہے کہ آئندہ سال ٹیکسٹائل کا سال ہو گا، حکومت جلد ہی ویلیو ایڈیڈ ٹیکسٹائل سیکٹر کے لیے مراعاتی پیکیج کا اعلان کرے گی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو اپٹما ہائوس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر اپٹما پنجاب زون کے چیئرمین ایس ایم تنویرکے علاوہ ممبران کی کثیر تعداد بھی موجود تھی۔
وفاقی وزیر ٹیکسٹائل نے بتایا کہ حکومت ٹیکسٹائل انڈسٹری کی جانب سے بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ کے مسائل سے آگاہ ہے اس لیے جلد ہی 5 رکنی وزارتی کمیٹی کا اجلاس بلایا جا رہا ہے جس میں ٹیکسٹائل انڈسٹری کو بلا تعطل بجلی اور گیس کی فراہمی کا فیصلہ کیا جائے گا کیونکہ ٹیکسٹائل سیکٹر کو جب تک بجلی اور گیس کی مکمل سپلائی نہیں ملے گی اس وقت تک نہ تو ٹیکسٹائل کی برآمدات بڑھ سکتی ہیں اور نہ ہی ہم جی ایس پی پلس اسٹیٹس کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
انہوں نے ایک سوال پر بتایا کہ موجودہ سی این جی پالیسی ٹھیک نہیں کیونکہ گاڑیوں میں گیس ضائع کرنے کے بجائے یہ گیس ٹیکسٹائل ملز اور انڈسٹری کو ملنی چاہیے، اگر ٹرانسپورٹ کو گیس فراہم کرنی ہے تو صرف سرکاری بسوں اور ٹیکسیوں کو سی این جی فراہم کی جائے۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت بجلی اور گیس کی پیداوار بڑھانے کے مختلف منصوبوں پر کام کر رہی ہے، ایل این جی کی درآمد کا جائزہ بھی لیا جا رہا ہے جبکہ کوئلے، سولر، تھرمل اور ہائیڈل سمیت دیگر متبادل ذرائع سے بھی بجلی کی پیداوار بڑھانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
توقع ہے کہ حکومت بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ پر جلد قابو پا لے گی۔ قبل ازیں اپٹما پنجاب زون کے چیئرمین ایس ایم تنویر نے سپاس نامہ پیش کیا جس میں وفاقی وزیر ٹیکسٹائل کو بتایا گیا کہ بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ کے باعث ٹیکسٹائل انڈسٹری کی پیداوار اور برآمدات متاثر ہو رہی ہیں لہٰذا ٹیکسٹائل ملوں اور برآمدی صنعتوں کو ترجیحی بنیادوں پر بجلی اور گیس فوری فراہم کی جائے۔