اسلام آباد (جیوڈیسک) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی لوک سبھا کے حالیہ انتخابات میں جن 2 نشستوں پر انتخابات ہوئے، بھارتی الیکشن کمیشن کے مطابق ان نشستوں پر ٹرن آئوٹ 25 فیصد رہاجبکہ حریت نمائندوں کے مطابق ٹرن آئوٹ دہرے ہندسے سے کم رہا۔
بھارتی فوج اور سیکیورٹی ادارے تمام کوششوں کے باوجود عوام کو پولنگ اسٹیشنوں پر لانے میں ناکام رہے۔ 7 مئی کو جنوبی کشمیرکی نشست پر پولنگ ہوگی جس کے لیے حریت رہنماؤں اور عوام کی جانب سے بائیکاٹ کے اعلانات کے بعد سیکیورٹی اداروں نے گرفتاریاں شروع کردی ہیں۔
حریت ذرائع کے مطابق اس وقت تک انتخابات کے بائیکاٹ کے خلاف احتجاج میں شریک حریت لیڈرشپ اور گرفتار کارکنوں کی تعد ادڈھائی سوسے زائد ہوگئی ہے۔ جنوبی کشمیرکی نشست میں انتخابات کے لیے سخت انتظامات اور بائیکاٹ کے لیے عوام کو گھر گھر جاکر پیغام دینے والوں کو گرفتار کیا جارہا ہے۔
کپواڑہ، بانڈی پورہ اوربارہ مولہ اضلاع سمیت دیگرعلاقوں کی نشست پرہونے والے انتخابات سے قبل بھارتی فوج اور سیکیورٹی اداروں نے احتجاج روکنے کے لیے شدید خوف وہر اس پھیلا دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق سری نگربڈگرام گاندی بل کی نشست اور اننت ناگ اسلام آباد پلوامہ اور شوپیاں کی نشست پر عوام نے بھارتی انتخابات کابائیکاٹ کیا۔