سڈنی (جیوڈیسک) آسٹریلیا کے سابق کپتان ای ین چیپل نے بنگلہ دیش اور زمبابوے کی مشترکہ ٹیسٹ ٹیم تیار کرنے کی تجویز پیش کر دی۔ ان کا کہنا ہے کہ آئرلینڈ، نیدرلینڈز اور افغانستان کی بھی کمبائن سائیڈ تیار ہو سکتی ہے، طویل طرز کے فارمیٹ کو تھنک ٹینک کی ضرورت ہے، ٹیسٹ چیمپئن شپ اور ڈے اینڈ نائٹ پانچ روزہ میچز کو ممکن بنایا جانا چاہیے، ان خیالات کا اظہار انھوں نے اپنے ایک کالم میں کیا۔ چیپل نے کہا کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل اگر ٹیسٹ کرکٹ کے لیے طویل المدتی پالیسی پر سوچ بچار کرتی ہے تو اس سے پانچ روزہ مقابلے مزید سنسنی خیز اور مسابقتی ہو سکتے ہیں۔
گذشتہ دنوں ٹیسٹ رینکنگ میں سالانہ اپ ڈیٹ کے نتیجے میں آسٹریلیا ایک بار پھر ٹاپ ٹیم بن گیا مگر کپتان مائیکل کلارک کا یہ بیان کچھ لوگوں کے لیے حیرت کا باعث ہو گا کہ یہ ان کی زندگی یا کیریئر کا سب سے بہتر دن نہیں، اس کی وجہ یہ ہے کہ کمپیوٹر پر ایک کلک سے رینکنگ اپ ڈیٹ ہونے سے کہیں زیادہ تسلی بخش آپ کے لیے فیلڈ میں پرفارمنس ہوتی ہے، کلارک کو 17 دسمبر اور 5 مارچ کو زیادہ اطمینان ہوا ہو گا جب پہلے ان کی قیادت میں ٹیم نے ایشز ٹرافی پر پھر سے قبضہ جمایا اور پھر جنوبی افریقہ میں بھی کامیابی حاصل کی۔
چیپل نے کہا کہ یہ ٹیسٹ چیمپئن شپ شروع کرنے کا آئیڈیل ٹائم تھا مگر آئی سی سی ممبران میں سے کچھ کو خاص طور پر ٹی وی سے حاصل ہونے والی آمدنی کی فکر ہے، یہ سوچ پائی جاتی ہے کہ اس ایونٹ میں ٹی وی مفادات بہت کم ہیں، میں اس حوالے سے کیری پیکر کی مثال دیتا ہوں جنھوں نے 1970 کی دہائی میں ورلڈ سیریز متعارف کرانے کے بعد کرکٹ آسٹریلیا سے حقوق لیے تھے، بعض اسپورٹس فیڈریشنز کا کہنا ہے کہ کسی میڈیا کمپنی کو اپنے کھیل کو چلانے کی اجازت نہیں دینی چاہیے۔