لاہور (جیوڈیسک) کوچنگ امیدواروں کی رسمی قطار پیر کو مکمل ہوجائے گی، بیشتر فیصلے پہلے ہی کیے جاچکے، پی سی بی کے بند دروازے پر بے سود دستک کا سلسلہ ختم ہوجانے کے بعد ہنٹ کمیٹی کے اجلاس میں مختلف ناموں پر ’’غور‘‘ کیا جائے گا۔
وقار یونس کی بطور ہیڈ کوچ تقرری کا باقاعدہ اعلان ایک دو روز میں ہی متوقع ہے، سابق کپتان کی ’’مشاورت‘‘ سے باقی فیصلوں کا بھی اعلان ہوگا، منگل سے شروع ہونے والے سمر کیمپ کے دوران ہی نئے عہدیداروں کی ذمہ داریاں شروع ہو جائیں گی۔
تفصیلات کے مطابق ڈیو واٹمور کے معاہدے میں توسیع نہ کیے جانے کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ نے ایشیا کپ اور ورلڈ ٹوئنٹی 20 میں بطورہیڈکوچ معین خان، بیٹنگ کنسلٹنٹ ظہیر عباس، فیلڈنگ کوچ شعیب محمد کو آزمانے کا ناکام تجربہ کیا، اس وقت سابق وکٹ کیپر کو وقار یونس پر ترجیح دی گئی، تاہم بعد ازاں گذشتہ کوچ ہنٹ کمیٹی کے فیصلوں کو غلط قرار دیتے ہوئے ایک طرف نئی تلاش کا سفر شروع کیا گیا۔
دوسری طرف معین خان سے ایک عہدہ واپس لے کر دہری ذمہ داریاں سونپ دی گئیں، سابق کپتان بیک وقت چیف سلیکٹر اور ٹیم منیجر کی خدمات سرانجام دینے کے قابل گردانے گئے، دریں اثنا ہیڈ کوچ سمیت دیگر آسامیوں کیلیے پاکستان سے تعلق رکھنے والے وقار یونس، محسن حسن خان، ثقلین مشتاق، مشتاق احمد اور اعجاز احمد کے نام سامنے آچکے ہیں، چند غیرملکی بھی امیدواروں میں شامل ہیں۔ ایک انٹرویو میں نجم سیٹھی ہیڈکوچ کیلیے وقاریونس سے دو سالہ معاہدہ کرنے کی اطلاع دے چکے، انھوں نے سابق فاسٹ بولر اور معین خان کے تال میل سے پاکستان کرکٹ کی بہتری کے سفر کا آغاز ہونے کی نوید بھی سنادی،کوچ کمیٹی کا اجلاس اس فیصلے کی رسمی توثیق کیلیے ہوگا۔
ذرائع کے مطابق امیداروں کی قطار بندی تو پیرکو درخواستوں کی وصولی کے آخری روز مکمل ہوجائیگی جبکہ ہیڈکوچ سمیت بیشتر فیصلے پہلے ہی کرلیے گئے ہیں، انضمام الحق کیساتھ معاملات طے نہ ہوپانے پر بیٹنگ کوچ کیلیے زمبابوے کے گرانٹ فلاور مضبوط امیدوار ہونگے، اسپن بولنگ کنسلٹنٹ کیلیے نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں مشتاق احمد کا تقرر کرکے ثقلین مشتاق کو بطور بولنگ کوچ قومی ٹیم کے ساتھ کام کرنے کا موقع دیا جاسکتا ہے، فیلڈنگ کوچ کیلیے غیر ملکی کوچ فیورٹ ہونگے، تاہم قومی ٹیم کی سلیکشن کمیٹی کے رکن اور این سی اے کوچ اعجاز احمد نے بھی درخواست دے رکھی ہے جو وقار یونس کیساتھ گزشتہ دور میں بھی فیلڈنگ کوچ کے فرائض انجام دے چکے ہیں۔
سلیکٹر بنائے جانے والے شعیب محمد کی دیگر عہدوں کیلیے درخواستیں بھی خانہ پری سے زیادہ حیثیت نہیں رکھتیں، کمیٹی ہیڈ کوچ کی مشاورت سے کوچز پینل کو حتمی شکل دیکر سفارشات تیار کرکے منظوری کیلیے چیئرمین پی سی بی کو پیش کرے گی، یاد رہے کہ نجم سیٹھی نے ایک انٹرویو میں امیدواروں کے انٹرویو خود کرنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا، تاہم ہیڈ کوچ کے معاملے میں وہ زیادہ ہی بیتاب نظر آئے اور وقار یونس سے ایڈوانس میں ہی ملاقات کرکے زیادہ تر معاملات طے کرلیے۔
ذرائع کے مطابق نیشنل اکیڈمی کے ہیڈ کوچ محمد اکرم کی نگرانی میں منگل سے شروع ہونے والے سمر کیمپ کے حوالے سے بھی وقار سے مشاورت کرلی گئی اور وہ کسی نہ کسی طور خدمات انجام دیتے رہیں گے،اس دوران دیگر کوچنگ اسٹاف بھی اپنی سہولت کے مطابق ڈیوٹی جوائن کرلے گا۔