اسلام آباد (جیوڈیسک) خواجہ سعد رفیق نے عمران خان کے دھاندلی سے متعلق الزامات کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ جس شاخ پر بیٹھے ہیں اسے ہی کاٹ رہے ہیں۔قومی اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے سعد رفیق کا کہنا تھا کہ اگر عمران خان کو کوئی اختلاف ہے تو پارلیمنٹ میں لے آئیں، عمران خان سابق چیف جسٹس کی تعریف کرتے ہوئے نہیں تھکتے تھے، اب عمران خان افتخار چوہدری پرالزامات عائد کر رہے ہیں۔ تحریک انصاف کے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ حامد میر پر حملے کی مذمت کرتے ہیں، تحریک انصاف اظہار رائے کی آزادی کے ساتھ کھڑی ہے، کسی چینل کی بندش مسائل کا حل نہیں، آزادی صحافت کے ساتھ ذمے داری کی بھی ضرورت ہے۔ وفاقی وزیر عبدالقادر بلوچ کا کہنا تھا کہ حامد میر محب وطن ہیں، کسی کو شک نہیں ہونا چاہیے، ملکی اداروں پر اعتماد کرتے ہیں۔
عدالتی کمیشن کی رپورٹ کا انتظار کیا جائے۔ نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ کراچی کا ہر شہری عدم تحفظ کا شکار ہے، اگر تحفظ فراہم نہیں کیاجاتا ہے تو ہمارا ایوان کا حصہ ہونا بے سود ہے، 42 کارکن لاپتا ہوئے تھے جن میں سے اکثریت کی لاشیں ملی ہیں، چیف جسٹس آف پاکستان معاملے کا نوٹس لیں۔ ایم کیو ایم کے ارکان نے اپنے کارکنوں کے مبینہ قتل کے خلاف قومی اسمبلی سے واک آوٴٹ کیا۔