کراچی (جیوڈیسک) مستحکم ہوتا روپیہ اور نہ ہی پٹرول و ڈیزل کی قیمتوں میں کمی عوام کو مہنگائی سے ریلیف دلا سکیں۔ مارچ کے مقابلے اپریل میں مہنگائی کی رفتار زور پکڑ گئی۔ پاکستان ادارہ شماریات کے مطابق اپریل میں مہنگائی کی شرح 9.18 فیصد رہی جبکہ رواں سال مارچ میں یہ 8.5 فیصد تک محدود تھی۔
ماہرین کے مطابق کھانے پینے کی چیزوں کے نرخ بڑھنے سے مہنگائی کی رفتار میں کمی نہیں ہوپا رہی۔گزشتہ ایک سال کے دوران آلو و دیگر سبزیوں کی قیمتوں میں 90 فیصد تک اضافے نے غریب عوام کے لیے دو وقت کا کھانا بھی مشکل کردیا ہے۔دوسری جانب ڈالر سمیت پٹرول و ڈیزل سستا ہونے کا فائدہ عوام کو اشیاء کی قیمتوں میں کمی کی صورت میں نہیں مل پارہا۔ عوام کا کہنا ہے حکمران مہنگائی میں کمی کے کھوکھلے دعوے کرنے کے بجائے پرائس کنٹرول کے نظام کو موثر کریں۔