مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے سے وفاق کا انکار غیر آئینی و غیر قانونی ہے: طاہر حسین

کراچی : پرویز مشرف کیخلاف غداری سمیت دیگر تمام مقدمات جھوٹے ہیں جو سیاسی و انتقامی طور پر قائم کئے گئے ہیں جبکہ نومبر 2003 ءکی ایمرجنسی کے فیصلے کو 7 نومبر کو قومی اسمبلی کے 44 ویں اجلاس میں ایوان نے باقاعدہ منظور کیا تھا اسلئے مشرف کا 3 نومبر کا ایمرجنسی لگانے کا اقدام نہ تو کسی طور غیر قانونی یا غیر آئینی کہلایا جا سکتا ہے اور نہ ہی غداری کے ذمرے میں آتا ہے مگر اس کے باوجود حکمرانوں کی جانب سے مشرف پر غداری سمیت دیگر مقدمات کا قیام ان کی سیاسی و انتقامی چال اور عوام و پاکستان کیخلاف سازش ہے۔

آل پاکستان مسلم لیگ سندھ کے ترجمان و سیکریٹری اطلاعات طاہر حسین سید کی جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق اے پی ایم ایل کے سینئررہنما شاہد قریشی نے کہا ہے کہ مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے سے انکار اور سندھ ہائی کورٹ میں اس حوالے سے داخل کردہ وفاق کا جواب اس بات کا ثبوت ہے کہ مشرف سے انتقام کیلئے حکمران ٹولہ آئین ‘ قوانین اور انسانی حقوق کی دھجیاں اڑارہا ہے اور سپریم کورٹ کے 8اپریل 2013ءکے اس حوالے سے فیصلے کی عدم توسیع جبکہ خصوصی عدالت کی جانب سے انہیںاندرون و بیرون ملک سفر کیلئے آزاد قرار دیئے جانے کے باجود مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے سے حکمرانوں و وفاق کا انکارعدلیہ کی تضحیک ‘ آئین و قوانین سے انکار ‘ انسانی حقوق کی پامالی اور اختیارات کا ناجائز استعمال ہے جس کیخلاف سپریم کورٹ اور چیف جسٹس کو وفاق وحکمرانوں کی غیر آئینی حرکات و اقدامات کیخلاف ازخود نوٹس لینا چاہئے۔