نائجیریا میں مغوی لڑکیوں کی تلاش کیلئے امریکہ کی کوششیں

Nigeria

Nigeria

واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکہ نے نائجیریا میں ماہرین کی ایک ٹیم بھیجی ہے جو وہاں ان سینکڑوں مغوی لڑکیوں کی بازیابی میں حکومت کی مدد کرے گی جنھیں اسلامی شدت پسند گروپ ’بوکوحرام‘ نے اغوا کیا ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق امریکی صدر براک اوباما نے کہا ہے کہ ماہرین کی اس ٹیم میں عسکری، قانون نافذ کرنے والے اور دیگر اداروں کے اراکین شامل ہیں۔ انھوں نے امید ظاہر کی کہ اس اغوا کی وجہ سے شاید بین الااقوامی برادری بوکوحرام کے خلاف کارروائی کرے۔

بوکوحرام کے ارکان نے مبینہ طور پر مزید آٹھ لڑکیوں کو اغواء کر لیا ہے۔ حکام کے مطابق اغواء کا تازہ واقعہ اتوار کی رات ریاست بورنو کے گائوں وارابے میں پیش آیا۔ اغواء ہونے والی لڑکیوں کی عمریں 12 سے 15 سال کے درمیان بتائی جا رہی ہیں۔

بین الااقوامی سطح پر بڑھتے ہوئے غم و غصے کی وجہ سے صدر براک اوباما نائجیریا کی حکومت کو ان مغوی لڑکیوں کے بازیابی میں مدد دینے کی پیشکش کی۔ صدر براک اوباما نے لڑکیوں کے اغواء کو دل کو دہلا دینے والا اور اشتعال انگیز واقعہ قرار دیتے ہوئے بوکرحرام کو خطے کی بدترین دہشت گرد تنظیم قرار دیا ہے۔

امریکی حکام کا کہنا ہے کہ پہلے اغواء کی گئی لڑکیاں جن کی عمریں 16 سے 18 سال کے درمیان ہے شاید پہلے ہی سے چاڈ اور کیمرون میں سمگل ہو چکی ہونگی۔ نائجیریا کی چاڈ اور کیمرون کی سرحدوں کے راستے لوگ باآسانی آ جا سکتے ہیں۔ تاہم کمیرون اور چاڈ کے حکام کا کہنا ہے کہ انھیں یقین نہیں کہ لڑکیاں ان کے ممالک میں ہیں۔ خیال رہے کہ 2009ء سے بوکوحرام کے شدت پسندوں کی جانب سے شروع کی جانے والی بغاوت کے نتیجے میں نائجیریا میں اب تک ہزاروں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔