جھنگ کی خبریں 8/5/2014

پاکستان دنیا بھر میں 5 سال سے کم عمر کے بچوں کی اموات کے لحاظ سے 8ویں نمبر پر آگیا ہے
جھنگ (شفاکت اللہ سیال ):پاکستان دنیا بھر میں 5 سال سے کم عمر کے بچوں کی اموات کے لحاظ سے 8ویں نمبر پر آگیا ہے جبکہ صوبہ پنجاب میں پیداہونے والے ہرایک ہزار بچوں میں سے 82 بچے اپنی پہلی سالگرہ منانے سے قبل ہی مالک حقیقی سے جاملتے ہیں جس کی بڑی وجہ ماں وبچے کی صحت کے بارے میں شعور و آگاہی نہ ہونے کے ساتھ ساتھ بچوں کی پیدائش کادرمیانی وقفہ اور نوزائیدہ بچوں و مائوں میں غذائی اجزاء کی کمی بھی ہے نیز 19فیصد بچے ڈائریاکے باعث موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں لہٰذا 13 فیصد بچوں کی زندگیاں صرف اور صرف ماں کا دودھ پلانے اور 15 فیصد بچوں کی صحت او آر ایس کے استعمال سے برقراررکھتے ہوئے انہیں موت کی آغوش میں جانے سے بچایاجاسکتاہے۔ ڈسٹرکٹ کوآرڈینیٹرخصوصی ہیلتھ پروگرام محکمہ صحت جھنگ ڈاکٹرذوالفقار علی نے بتایاکہ 12 سے17مئی تک منایاجانیوالا ماں و بچے کی صحت کا ہفتہ اسی سلسلہ کی کڑی ہے تاکہ عوام الناس میں زچہ و بچہ کی صحت کے بارے میں شعور و آگاہی اجاگر کی جاسکے کیونکہ ماں وبچے کی صحت میں بہتری لانا حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ انہوںنے کہاکہ اس سلسلہ میں محکمہ صحت کے ساتھ ساتھ سیاسی ، دینی ، مذہبی ، سماجی ، فلاحی ، رفاحی تنظیموں اور صحافیوں و علماء سمیت سول سوسائٹی کے تمام مکاتب فکر کو اپنا بھرپور کردار ادا کرنا ہو گا۔ انہوںنے کہاکہ اس سلسلہ میں میڈیاکے کردار سے انکار کسی بھی صورت ممکن نہیں کیونکہ میڈیا رائے عامہ ہموار کرنے اور لوگوں کو ترغیب دینے میں اہم حیثیت کا حامل ہے ۔انہوںنے بتایاکہ ماں و بچے کی صحت کے ہفتہ کے دوران محکمہ صحت کے ویکسینیٹرز اور لیڈی ہیلتھ ورکرز بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگائیں گے جبکہ انہیں پیٹ کے کیڑوں کے خاتمہ کیلئے گولیاں بھی فراہم کی جائیں گی۔ انہوںنے بتایاکہ ماں وبچے کی صحت کاہفتہ منانے کی تیاریاں پھر پور طریقے سے مکمل کی جاچکی ہیں اور اس اہم ترین عوامی صحت کے پروگرام کو کامیاب بنانے کیلئے دیگر سرکاری محکموں کے علاوہ سول سوسائٹی کو بھی خصوصی طور پر شامل کیا جا رہا ہے کیونکہ ماں اوربچے کی صحت کے اس خصوصی پروگرام کو ذمہ داری سے نبھاکر سو فیصدنتائج حاصل کرنا نہایت ضروری ہے ۔انہوںنے کہاکہ ماں اور بچے کی صحت کے ہفتہ کے دوران جہاں حاملہ خواتین کو حفاظتی ٹیکوں کے کورس کرائے جائینگے وہاں دو سال تک کی عمرکے بچوں کو حفاظتی ٹیکے ،دو سے پانچ سال تک کی عمر کے بچوں کوپیٹ کے کیڑوں کی دوائی ،پانچ سال تک کی عمر کے بچوں کو پولیوسے بچائو کے قطرے پلانے کے علاوہ چھوٹے بچوں کو نمونیہ، اسہال اور خسرہ سے بچانے کیلئے حفاظتی تدابیر سے والدین کو آگاہ کیا جائیگا ۔انہوںنے بتایا کہ نیشنل پروگرام کی تمام لیڈی ہیلتھ ورکرزاور لیڈی ہیلتھ سپر وائزرز کی اس ضمن میں باقاعدہ ڈیوٹیاں لگائی جا چکی ہیں اور انکی تربیت کا کام بھی مکمل کر لیا گیا ہے۔انہوںنے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ ماں اور بچے کی صحت کے ہفتہ کو کامیاب بنانے کیلئے محکمہ ہیلتھ کے عملہ سے بھرپور تعاون کریں ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پاکستان کسان ویلفیئر کونسل کے چیئرمین کی وفاقی وزیر خوراک و زراعت سکندر حیات بوسن سے ملاقات ۔ پاسکو کی جانب سے گندم کی خریداری مہم کے دوران کاشتکاروں کو درپیش مشکلات سے آگاہ کیا۔ وفاقی وزیر نے شکایات کے فوری ازالہ کیلئے احکامات جاری کردیئے
جھنگ (شفاکت اللہ سیال ):پاکستان کسان ویلفیئر کونسل کے چیئرمین چوہدری عبداللطیف سہو نے فیصل آباد ڈویژن میں قائم پاسکو کے گندم کے خریداری مراکز کے معائنہ کے دوران وفاقی وزیر خوراک و زراعت سکندر حیات بوسن سے ملاقات کی اور انہیں پاسکو کی جانب سے گندم کی خریداری مہم کے دوران کاشتکاروں کو درپیش مشکلات سے آگاہ کیا جس پر وفاقی وزیر خوراک و زراعت نے شکایات کے فوری ازالہ کیلئے احکامات جاری کردیئے ۔ وفاقی وزیرسے ملاقات کے دوران چیئرمین پاکستان کسان ویلفیئر کونسل چوہدری عبداللطیف سہو نے بتایاکہ پاسکو کے خریداری مراکز پر کا شتکاروں کو سایہ کیلئے ٹینٹ اور پینے کیلئے ٹھنڈا پانی مہیا نہیں کیا جا رہا جبکہ بار دانے کیلئے جو سی ڈی آر بینک سے بطورضمانت بنا کر پا سکو کو دی جاتی ہے وہ سی ڈی آر حکو متی ہدائت کے مطا بق جس دن گندم با ر دانے میں بھر کر مر کز خر ید پر لائی جائے اسی دن وہ سی ڈی آر بار دانہ لینے والے کا شتکار کو واپس ہونی چا ہیے جو نہیں ہو رہی، اس کے علاوہ پا سکو کے ملا زمین گندم کے کا شتکاروں سے اچھا سلوک نہیں کرتے اور گندم میں گیارہ فیصد نمی کا بہانہ بنا کر دو کلو تک گندم سو کلو گرام والی بوری پر زیادہ لے رہے ہیںجس کی وجہ سے کا شتکار دلبر داشتہ ہو کرفلور ملوں اور ذخیرہ اندوزوں کو گندم فروخت کرنے پر مجبور ہو رہے ہیں۔ ان سب با توں کا نوٹس لیتے ہوئے وفاقی وزیر سکندر حیات بوسن نے موقع پر موجودپاسکو کے تمام افسران کو ہدایت کی کہ وہ کا شتکاروں کی ان شکایات کو ہر صورت دور کریں اور پاکستان کسان ویلفیئر کو نسل کے چیئر مین چو ہدری عبداللطیف سہو اور انکی کو نسل کے ممبران کی مشا ورت سے گندم کے کا شتکاروں کی بھلائی کیلئے بہتر سے بہتر قدم اٹھایا جا ئے۔اس موقع پر پا کستان کسا ن ویلفیئر کو نسل کے ممبرا ن میا ں نصیر احمد ایڈووکیٹ، چو ہدری طاہر رفیق،حا جی محمد حنیف،میاں ناصر لطیف،حا جی محمد اقبال پیرس والے حاجی محمد ذوالفقار،اعجاز اعظم بھی مو جود تھے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کالا باغ ڈیم سمیت دیگر آبی ذخائر فوری تعمیر نہ کئے گئے تو زراعت تباہ اور عوام پینے کے پانی کو بھی ترس جائیں گے ۔چیئرمین پاکستان کسان ویلفیئرکونسل
جھنگ ( شفاکت اللہ سیال ):پاکستان کسان ویلفیئرکونسل کے چیئرمین چوہدری عبداللطیف سہو نے کہا ہے کہ کالا باغ ڈیم سمیت دیگر آبی ذخائر کی فوری تعمیر وقت کا اہم ترین تقاضہ ہے لہٰذاا اگر سیاسی ، علاقائی، فروعی، لسانی و دیگر تعصبات ختم کر کے ڈیم کی تعمیر شروع نہ کی گئی تو زراعت تباہ اور عوام پینے کے پانی کو بھی ترس جائیں گے ۔ میڈیا سے بات چیت کے دوران انہوںنے کہا کہ کالا باغ ڈیم کو انا ء کا مسئلہ نہ بنایا جائے اگر اس کے نام پر کسی کو اعتراض ہے تو اس کا نام نیلا ، پیلا ، لال یا کوئی اور ڈیم رکھ لیا جائے۔ انہوںنے کہا کہ ایک طرف بھارت نے تمام دریائوں پر ڈیم بنا کر پاکستان کو بنجر بنانے کا منصوبہ بنا رکھا ہے جس پر امریکہ ، اسرائیل اور بعض دیگر طاقتوں کی مالی معاونت سے ہنگامی بنیادوں پر کام جاری ہے اور درجنوں چھوٹے بڑے ڈیم بنائے جا رہے ہیں لیکن دوسری طرف بھاری کی آبی جارحیت کا جواب دینے کیلئے کوئی اقدامات نہ کئے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ زرعی شعبہ پہلے ہی انتہائی بدحالی کا شکار ہے جبکہ رہی سہی کسر پانی کی کمی ، توانائی کے بحران اور زرعی مداخل کی قیمتوں میں اضافہ نے پور ی کر دی ہے۔انہوںنے کہا کہ ارباب اختیار زراعت کے شعبہ کو مسلسل نظر انداز کر رہے ہیں جس کا نتیجہ خشک سالی اور غذائی کمی کی صورت میں سامنے آئے گا۔انہوںنے حکومت سے زرعی ترقی کیلئے فوری اقدامات کا بھی مطالبہ کیا ہے۔###