برما سے پاکستان کو لکڑی کی برآمد پر پابندی عائد

Wood

Wood

کراچی (جیوڈیسک) کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریکے صدر عبداﷲ ذکی نے برما کی جانب سے پاکستان کو ٹیک لکڑی کی برآمد پرپابندی عائد کرنے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے اور برما کی حکومت سے درخواست کی ہے کہ اِس فیصلے پر نظر ثانی کرتے ہوئے کم از کم 3 ماہ کیلئے ٹیک لکڑی پر عائد پابندی ختم کی جائے۔

کے سی سی آئی کے صدر کی جانب سے برما کے صدر ، دیگر متعلقہ اداروں اور پاکستانی سفارتخانے کو ارسال کیے گئے ایک خط میں لکڑی پر پابندی عائد کیے جانے کے فیصلے پر تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے جس کے تحت پابندی کا اطلاق اپریل 2014 سے ہوچکاہے۔

خط میں بتایا گیاہے کہ اس اقدام کے نتیجے میں ٹیک اور پکی لکڑی کے پاکستانی درآمد کنندگان کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، پاکستانی درآمد کنندگان گزشتہ 5 دہائیوں سے خام مال کی شکل میں لکڑی درآمد کررہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ برما کے ٹیک لکڑی فرنیچر اور دیگر مصنوعات کی تیاری میں سب سے زیادہ معیاری مانے جاتے ہیں یہی وجہ ہے کہ پاکستانی درآمد کنندگان برما سے ٹیک لکڑی کی درآمد کو ترجیح دیتے ہیں۔درآمد کنندگان کا کہنا ہے کہ کم ازکم 3 ماہ کیلئے پابندی اٹھائی جائے۔

تاکہ وہ اپنے زیر التوا کاروباری امور کو نمٹا سکیں جو مقامی مارکیٹ کی طلب کوپورا کرنے سے قاصر ہیں۔ خط میں کہا گیا ہے کہ اس مسئلے کے حل کے لیے حکومت برما کے مثبت رویے کے نتیجے میں پاکستانی درآمد کنندگان کو مقامی مارکیٹ میں بلاتعطل خام مال کی سپلائی میں نہ صرف سہولت میسرآئے گی بلکہ دیگر ممالک سے بھی اِس قسم کی لکڑی کی درآمد کی راہیں تلاش کرنے کا موقع ملے گا۔