بد ترین لوڈشیڈنگ نے عوام کے ہوش اڑا دیئے، حکومت سے فیصلہ فوری واپس لینے کا مطالبہ

فیصل آباد:فیصل آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی نے ٹوبہ ٹیک سنگھ، جھنگ، چنیوٹ، فیصل آباد، سرگودھا، میانوالی، خوشاب ، بھکر سمیت ریجن کے 8 اضلاع کے 32 لاکھ 30 ہزار صارفین کو اربوں روپے کا جھٹکا لگانے اور خود کش حملے کا پروگرام مرتب کر لیا ہے جبکہ ریجن بھر کے 50 یونٹس سے زائد بجلی استعمال کرنے والے تمام گھریلو صارفین سے اپریل 2013 ء سے لے کر اب تک ایک سال سے زائد عرصہ کے 51 سے 350یونٹس تک فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ (FPA )کے بقایا جات وصول کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔

نیز فیسکو کے مذکورہ تباہ کن فیصلہ نے شدید گرمی اور بد ترین لوڈشیڈنگ میں عوام کے ہوش اڑا دیئے ہیں جس پر انہوںنے حکومت سے فیصلہ فوری واپس لینے کا مطالبہ کیاہے۔ تفصیلات کے مطابق معلوم ہواہے کہ فیسکو فیصل آباد کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل (آئی ایس) عزیزا حمد کی جانب سے تمام متعلقہ حکام کو جاری کئے گئے لیٹر نمبر FCC/J-150/2939 مورخہ 6 مئی2014 ء اور دوسرے لیٹر نمبر FCC/J-150/2942 مورخہ 6مئی 2014ء میں حکم دیاگیاہے کہ چونکہ لاہور ہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ نے انٹرکورٹ اپیل نمبر 128-31 کے15 اپریل 2013 ء کو سنائے گئے فیصلہ میں سنگل بینچ کافیصلہ معطل کردیاتھا لہٰذا ایسے تمام گھریلو صارفین جو 50یونٹس سے زائد اور 51 سے لے کر 350 یونٹس کے درمیان بجلی استعمال کررہے ہیں یا کر چکے ہیں سے اپریل 2013 ء سے اب تک ہر ماہ کا فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ چارج وصول کیاجائے۔ لیٹر میں کہاگیاہے کہ قبل ازیں صرف ایسے گھریلو صارفین سے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ چارجز وصول کئے جارہے تھے جو 350 یونٹس سے زائد بجلی استعمال کرتے تھے لیکن اب صرف 50یونٹس تک بجلی استعمال کرنے والے گھریلو صارفین فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ چارجز سے مستثنیٰ ہیں لہٰذا ریجن بھر کے آٹھوں اضلاع کے 32لاکھ سے زائد گھریلو صارفین سے اپریل 2013ء سے اب تک کے 50 یونٹس سے زائد اور 51 سے 350یونٹس تک کے درمیان استعمال کئے جانیوالے بجلی کے یونٹس پر فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ چارجز لگاکر صارفین سے بتدریج تمام رقم وصول کی جائے ۔ نوٹیفکیشن میں کہاگیاہے کہ چونکہ 15 اپریل 2013 ء کو سنائے گئے لاہور ہائی کورٹ ڈبل بینچ کے فیصلے سے قبل ہائی کورٹ کے سنگل بینچ نے 350یونٹس سے کم بجلی استعمال کرنے والے گھریلو صارفین سے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ چارجز وصول کرنے سے روک دیاتھااس لئے گھریلو صارفین سے یہ رقم وصول نہیں کی جارہی تھی مگر اب نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی نے بھی تمام گھریلو صارفین سے جو 51 سے 350 یونٹس تک بجلی استعمال کررہے ہیں ایف پی اے وصول کرنے کی ہدایت جار ی کر دی ہے ۔ انہوںنے نوٹیفکیشن میں مزید کہاہے کہ پینڈنگ ایف پی اے اپریل 2014 ء کامہینہ ختم ہونے اور مئی 2014ء کا بل آنے سے قبل ایڈجسٹ و پوسٹ کیاجائے۔ مزید برآں اس ضمن میں ایڈیشنل منیجرز (ایم آئی ایس) فیسکو کمپیوٹرز سنٹرز ، منیجر (سی ایس ) اور دیگر حکام کو بھی باضابطہ آگاہ کردیا گیاہے۔ دوسری جانب تمام گھریلو صارفین نے فیسکوکی جانب سے عوام پر بجلی بم گرانے اور ایف پی اے کا خطرناک جھٹکا لگانے کے خوفناک منصوبہ پر شدید ترین احتجاج کیا ہے۔

انہوںنے کہاکہ انہیں باقاعدگی سے بجلی کے بل جمع کروانے کی سزا دی جارہی ہے جبکہ اب ان سے گزشتہ سال اپریل 2013ء سے اب تک ایک سال سے زائد کا ایف پی اے وصول کرنے کے احکامات سراسر ناجائز و غیر قانونی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اگر لاہور ہائی کورٹ کے ڈبل بینچ نے 15 اپریل2013 ء کو سنگل بینچ کا فیصلہ منسوخ کیاتھا تو فیسکو ایک سال کیوں انتظار کرتارہا۔ انہوںنے کہاکہ اگر یہ ظالمانہ و سفاکانہ فیصلہ واپس نہ لیاگیا تو وہ کسی بھی راست اقدام سے گریز نہیں کریں گے۔ دوسری جانب مختلف سیاسی ، دینی ، مذہبی جماعتوں نے بھی اس فیصلہ پر شدید رد عمل کااظہار کرتے ہوئے ایف پی اے کی وصولی کافیصلہ فوری واپس لینے کامطالبہ کیاہے اور کہاہے کہ یہ اقدام مرے کو مارے شاہ مدار کے مقولہ کے مترادف ہے کیونکہ اس سے ہر غریب سے غریب شخص بھی متاثر ہو گا اور ہر ایسے گھر میں جہاں 2کمرے ہیں وہاں 150 سے 200یونٹس بجلی کابل آنا معمول ہے۔ انہوںنے بتایاکہ غریب افراد پہلے ہی کمر توڑ مہنگائی کی چکی میں بری طرح پس رہے ہیںاس پر یہ اقدام انہیں زندہ درگور کرنے کے مترادف ہو گاجس پر عوام سڑکوں پر آنے پرمجبور ہوں گے اور ان کا احتجاج سب کو خش وخاشاک کی طرح بہا لے جائے گا۔