دبئی (جیوڈیسک) شعیب اختر نے آئی سی سی سے فاسٹ بولرز کے ’’ہاتھ کھولنے‘‘ کا مطالبہ کر دیا، ان کے مطابق قوانین میں تبدیلی سے ہی معیاری پیسرز سامنے آ سکیں گے۔
دبئی میں ایک خلیجی اخبار کو انٹرویو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ موجودہ دور میں کرکٹ کا معیار گر چکا ہے، مجھے صرف پاکستان، بھارت یا براعظم ایشیا کے ممالک سے ہی اچھے فاسٹ بولرز منظر عام پر آنے کی امید ہے، انھوں نے مزید کہا کہ شائقین کو تیز رفتار بولنگ سے محبت ہے لیکن حالیہ قوانین نے ان کے ہاتھ باندھے ہوئے ہیں، میری انٹرنیشنل کرکٹ کونسل سے درخواست ہے کہ وہ پیسرز پر عائد پابندیوں کو نرم کریں، اسی صورت حقیقی فاسٹ بولرز سامنے آ سکیں گے۔ شعیب اختر نے مزید کہا کہ بیٹسمین کو دہشت زدہ کرنا میری بولنگ کا ایک چھپا ہتھیار تھا، البتہ گراؤنڈ سے باہر میں خاموش اور دوستانہ مزاج رکھتا ہوں۔
شعیب اختر نے متعدد بار 100 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے بولنگ کی ہے، انھوں نے کہا کہ حریف پلیئر کو دہشت زدہ کرنا فاسٹ بولنگ آرٹ کا ایک حصہ ہے، اس کا تعلق کسی کو صرف زخمی کرنا یا اننگز سے باہر کرنا نہیں ہوتا، انھوں نے مزید کہا کہ بدقسمتی سے لوگ اب بھی یہی سوچتے ہیں کہ میں کھیل سے الگ ہونے کے باوجود جارحانہ مزاج رکھنے والا شخص ہوں، البتہ میں سب کو بتانا چاہتا ہوں کہ گراؤنڈ سے باہر پُرسکون اور دوستانہ مزاج کا حاصل انسان ہوں۔ یاد رہے کہ شعیب اختر نے ایک مرتبہ کولکتہ کے ایڈن گارڈنز پر سابق عظیم بھارتی بیٹسمین سچن ٹنڈولکر اور راہول ڈریوڈ کو لگاتار گیندوں پر آؤٹ کیا تھا،38 سالہ پیسر نے کہا کہ ان 2 دو گیندوں نے مجھے شہرت دی تھی۔