حکومت پرامن احتجاج سے بوکھلا کر اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہے

جھنگ: حکومت پرامن احتجاج سے بوکھلا کر اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہے۔ کارکنوں کو روکنے کیلئے جگہ جگہ ناکہ بندیاں اور مسافروں کی شناخت پریڈ کاسلسلہ شروع کر دیا گیاہے۔ 11 مئی کو مختلف شہروں کے بس اڈے بند کرنے اور ٹرانسپورٹرز کو دھمکیاں دینے کا سلسلہ بھی ناقابل برداشت ہے۔ حکومت نے بلاجواز رکاوٹیں ڈالیں تو دمادم مست قلندر ہو گا۔ ہم نے بھی چوڑیاں نہیں پہن رکھیں۔

قوم کااربوں روپیہ خود ساختہ اور ذاتی نمود و نمائش پرمبنی اشتہارات پر ضائع کیا جا رہا ہے، اشتہارات پر خرچ کی جانیوالی رقم بجلی کے منصوبوں پر لگا دی جائے تو ملک سے اندھیرے چھٹ سکتے ہیں۔ دھاندلی کی پیداوار پنکچروں والی حکومت عوام کی خدمت نہیں کر سکتی۔ گڈ گورننس کی آڑ میں بد ترین گورننس اور تاریخ کی شرما دینے والی کرپشن نے دنیا بھر میں پاکستان کاوقار خاک میں ملا دیا ہے۔ سیاسی کرپشن اور آئین سے بغاوت پر مبنی جمہوریت نہیں مانتے۔ عوام اب نہیں تو کبھی نہیں کے مقولہ کے تحت آج ہر صورت سڑکوں پر نکل کر پرامن احتجاج میں شریک ہوں۔