لاہور (جیوڈیسک) عاقب جاوید نے وقار یونس کو جسٹس قیوم رپورٹ کی بنیاد پر بار بار کٹہرے میں لانے کی مخالفت کردی،ان کا کہنا ہے کہ سابق فاسٹ بولر پر شبہ ظاہر کرتے ہوئے صرف جرمانہ کیا گیا جس کو ان مٹ داغ بنانا درست نہیں ہوگا۔
انھوں نے کوچزکی تقرری کیلیے پی سی بی کے طریقہ کار پر عدم اطمینان کا اظہار کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق ایک انٹرویو میں سابق پیسر اور یواے ای کے ہیڈ کوچ عاقب جاوید نے کہاکہ جسٹس قیوم کمیشن رپورٹ کی بنیاد پر وقار یونس کی بطور ہیڈ کوچ تقرری پر اعتراضات درست نہیں۔
ان پر شکوک ضرور ظاہر کیے گئے تھے، جرمانہ بھی ہوا لیکن کسی قاتل اور بیگ چھیننے والے کو ایک ہی نوعیت کا مجرم نہیں گردانا جا سکتا، وقار پر الزامات کو بھی ان مٹ داغ سمجھنا مناسب نہیں ہوگا۔ یاد رہے کہ جسٹس قیوم کمیشن نے سلیم ملک اور عطاء الرحمان کو تاحیات پابندی اور دیگر کھلاڑیوں کو جرمانے کی سزائیں سنائی تھیں۔