اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیراعظم نوازشریف ایران کے صدر حسن روحانی کی دعوت پرآج (اتوارکو) 2 روزہ سرکاری دورے پرایران روانہ ہوں گے۔ پاکستان اور ایران میں نئی حکومتوں کے قیام کے بعداعلیٰ قیادت کی سطح پریہ پہلا سرکاری دورہ ہوگا۔
وزیراعظم کے ہمراہ اعلیٰ سطح کاوفد بھی ہوگا جس میںخارجہ امورکے مشیرسرتاج عزیز، معاون خصوصی طارق فاطمی، وزیرخزانہ اسحاق ڈار، وزیر پٹرولیم شاہدخاقان عباسی، وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ شامل ہیں۔ دورے کے دوران وزیراعظم نوازشریف ایرانی صدرحسن روحانی اورروحانی پیشواآیت اللہ خامنہ ای سے ملاقاتیں بھی کریں گے۔
اس کے علاوہ دوطرفہ تعلقات اورعلاقائی وبین الاقوامی ترقی کے باہمی مفادکے مواقع کابھی جائزہ لیاجائے گا۔ متعددشعبوں میں دوطرفہ دلچسپی کے کئی مفاہمتی معاہدوں پر دستخط بھی کیے جائیں گے۔
اس دورے کے دوران پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کے مستقبل کا فیصلہ ہوگا۔ ترجمان دفترخارجہ کے مطابق دورے سے دونوںملکوں کے درمیان مستقبل میں تعلقات میں مزیداضافہ ہوگا۔ تہران میں نوازشریف کے اس اہم دورے کے حوالے سے جوش وخروش پایاجاتا ہے۔