اسلام آباد (جیوڈیسک) پی ٹی آئی کے گیارہ مئی کے احتجاجی جلسے کے پیش نظر ریڈ زون آنے والے تمام راستوں پر ساٹھ سے زائد کنٹینرز لگا کر سیل کر دیا گیا ہے۔ ڈی چوک پر کنٹینرز کی ایک دیوار بنائی گئی ہے۔
سیکورٹی کے لئے تین حصار بنائے گئے ہیں جبکہ ریڈ زون میں داخلے پر مکمل پابندی ہو گی۔ سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے جلوس کی مانیٹرنگ کی جائے گی۔ دو ہیلی کاپٹر بھی جلسہ گاہ کی فضائی نگرانی کریں گے۔ 700 میٹر لمبے پنڈال میں آنے والے شرکاء کو واک تھرو گیٹ سے گزرنا ہو گا۔ خواتین کے داخلے کے لئے الگ راستہ رکھا گیا ہے۔
ریڈ زون کی سیکورٹی کیلئے رینجرز اور پولیس اہلکار تعینات ہونگے۔ دوسرے صوبوں سے بھی ساڑھے چار ہزار نفری طلب کی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق زبردستی ریڈ زون میں داخل ہونیوالوں کو طاقت کے زریعے روکا جائیگا۔ احتجاجی جلسے کے باعث اسلام آباد کے اہم تجارتی مرکز بلیو ایریا اور ریڈزون میں تجارتی سرگرمیاں دو روز تک معطل رہیں گی۔ دوسری جانب تحریک انصاف کی اعلیٰ سطح کی کمیٹی کا اجلاس عمران خان کی زیر صدارت بنی گالہ میں ہوا۔
آٹھ رکنی کمیٹی نے چارٹر آف ڈیمانڈ کا جائزہ لیا۔ تحریک انصاف کی کمیٹی نے طویل مشاورت کے بعد نو نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ کی منظوری دے دی۔ الیکشن کمیشن کی تشکیل نو کی جائے انتخابی عمل میں اصلاحات لائی جائیں ، الیکشن کمیشن کو سیاسی وابستگی سے پاک کیا جائے ، چیف الیکشن کمشنر اور چاروں ممبران کی تقرری کا عمل غیرسیاسی بنایا جائے ، آئندہ انتخابات بائیومیڑک سسٹم کے تحت کرائے جائیں ، 4 حلقوں میں انگوٹھوں کی تصدیق کرائی جائے۔ عمران خان چارٹر آف ڈیمانڈز پر عملدرآمد کے لیے تحریک کا آغاز کریں گے جس کے تحت ملک بھر میں ہفتہ وار احتجاجی مظاہروں کا اعلان کیا جائے گا۔