کراچی (جیوڈیسک) اعلیٰ پولیس افسران کی جانب سے عدالت کو گمراہ کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔افسران کی جانب سے پولیس افسر کی تنخواہ روکنے کے معاملے پر عدالت کو گمراہ کرنے کا پول کھل گیا۔
سب انسپکٹر نے تحریری بیان دے دیا کہ اس کی تنخواہ نہیں روکی گئی جبکہ اس سے قبل پولیس کے لیگل ڈپارٹمنٹ نے عدالت میں تحریری بیان دیا تھا کہ گواہی کے لیے حاضر نہ ہونے والے سب انسپکٹر کی تنخواہ روک دی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسسٹنٹ سیشن جج غربی شازیہ آصف نے سندھ اسلحہ ایکٹ کے الزام میں ملوث اویس قادری کے مقدمے میں سب انسپکٹرذکریا کریجو تھانہ پیر آباد موجودہ تعینات ایس پی انوسٹی گیشن غربی سمیت 4 دیگر پولیس افسران کو گواہی کیلیے متعدد بار عدالت میں طلب کیا تھا۔
جبکہ پراسیکیوٹر سید شمیم احمد کی استدعا پر ناقابل ضمانت وارنٹ بھی جاری کیے تھے لیکن پولیس افسران و اہلکاروں نے عدالتی احکام کو نظرانداز کر دیا تھا،عدالتی حکم عدولی پر فاضل عدالت نے آئی جی سندھ کو سب انسپکٹر ذکریا کریجو، اسسٹنٹ سب انسپکٹر رانا الماس اور 2 پولیس اہلکاروں کاشف اور غلام مصطفی کی تنخواہ عدالتی حکم تک روکنے کا حکم دیا تھا۔