وزیرستان حملے سے مذاکراتی عمل ڈی ریل، بیک چینل رابطے بھی ختم

Waziristan

Waziristan

اسلام آباد (جیوڈیسک) حکو مت اورتحریک طالبان پاکستان کے درمیان امن مذاکرات کاعمل مکمل طور پر رک گیا ہے۔ چند روز قبل شمالی وزیرستان میں عسکریت پسندوں کی جانب سے 9 سیکیورٹی اہلکاروں کی بارودی سرنگ کے دھماکے میں شہادت کے بعد نہ صرف مذاکراتی عمل کو شدید دھچکا لگا ہے۔

بلکہ حکومتی ذرائع کے مطابق ’’بیک چینل رابطے‘‘ بھی غیر موثر ہوگئے ہیں۔ حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے ایک رکن نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ طالبان کی جانب سے پہلے بھی دہشت گردی کے واقعات ہوتے رہے۔

کچھ سیزفائر کے دوران ہوئے اورکچھ بعد میں رونماہوئے مگر شمالی وزیرستان میں 9 سیکیورٹی اہلکاروں کی شہادت نے مذاکرات کا ساراعمل روک دیاہے۔ انھوںنے کہاکہ اس حملے کے بعد سیکیورٹی فورسز کی جانب سے محدود پیمانے پر جوابی کارروائیاں شروع ہو گئی ہیں۔ شمالی وزیرستان کے کچھ علاقوں میں سیکیورٹی فورسز نے حالیہ چنددنوں میں عسکریت پسندوںکے ٹھکانوں کونشانہ بنایاہے جبکہ اس بات کے امکانات بھی ہیں کہ جنوبی وزیرستان میںبھی اس طرح کی محدود کارروائیاں ہوں۔