اسلام آباد(خصوصی رپورٹ ) مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجا ناصر عباس جعفری نے کہاہے کہ دھاندلی زدہ حکمران کبھی عوام کے دکھوںکا مداوا نہیں کرسکتے، مسلم لیگ ن کی حکومت سوالیہ نشان ہے، حکمرانوں کو عوام کے حقوق کی بجائے اقتدار عزیز ہے، انتخابی اصلاحات کے ایجنڈا کیلئے پاکستان تحریک انصاف کے موقف کی حمایت کرتے ہیں، انتخابی اصلاحات کے بغیر جمہوریت مضبوط نہیں ہوسکتی، پاکستان تحریک انصاف کے رہنمائوں کا الیکشن اصلاحات کے موقف پر تحریک انصاف کے موقف کی حمایت کرنے پر ایم ڈبلیو ایم کی قیادت کا شکریہ۔
بدھ کو مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹریٹ میں پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی،صدر جاوید ہاشمی اور مرکزی رہنما اعجاز چوہدری کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ راجا ناصر عباس جعفری نے کہاکہ ملک میں 11مئی 2013ء کے انتخابات میں جن لوگوں نے پاکستانی عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالا، جمہوریت کو نقصان پہنچایا انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جانا چاہیے 11 مئی کا یوم عوامی امنگوں کی بجائے یوم سیاہ کی علامت بن گیاہے۔
انہوںنے کہاکہ موجودہ حکومت سوالیہ نشان ہے اس وقت پوری قوم سراپا احتجاج بنی ہوئی ہے دھاندلی کے ذریعے آنیوالی حکومت کبھی بھی عوامی ترجمانی نہیں کرسکتی نہ ہی اسے قوم کے دکھوں کا احساس ہوتاہے اور موجودہ حکمرانوں کی پالیسیوں سے واضح ہوگیا ہے کہ انہیں قوم کے دکھوں سے کوئی سروکار نہیں ہے۔ انہوںنے کہاکہ ہم تحریک انصاف کے یک نکاتی ایجنڈے سے متفق ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ جن لوگوں نے دھاندلی کی انہیں سزا دی جائے صاف و شفاف الیکشن کمیشن کا قیام ضروری ہے کیونکہ جس طرح کی پریکٹس عام انتخابات کے بعد ضمنی انتخابات میں کی گئی ایسی ہی دھاندلی بلدیاتی انتخابات میں ہونے کا بھی خدشہ ہے ۔انہوںنے کہاکہ انتخابات سے بحران حل ہوتے ہیں مگر موجودہ الیکشن نے مزید بحرانوں کو جنم دیدیا ہے۔
انہوںنے مزید کہاکہ تحریک انصاف کے رہنمائوں سے صوبہ خیبرپختونخواہ میں ہونیوالی ٹارگٹ کلنگ خصوصاً ہنگو کے حالات بھی زیر بحث آئے ہیں جس پر پی ٹی آئی نے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔ اس موقع پر شاہ محمود قریشی نے ان کے موقف کی حمایت کرنے پر مجلس وحدت مسلمین کا شکریہ ادا کیا اور کہاکہ انتخابی اصلاحات کیلئے ناصر عباس جعفری نے اپنی جماعت کے دو نام علامہ امین شہیدی اور ناصر عباس شیرازی کے دیئے ہیں انہوںنے کہاکہ تحریک انصاف اور ایم ڈبلیو ایم کا ایجنڈا تقریباً ایک ہے طالبان کے حوالے سے کچھ باتوں پر اختلاف ہے جو دور ہوجائیگا اس موقع پر جاوید ہاشمی نے کہاکہ ملک میں فرقہ واریت نہیں چاہتے اور نہ ہی اس کو برداشت کرینگے انہوںنے کہاکہ عام انتخابات میں بھی مجلس وحدت نے بھرپور تعاون کیا جب کہ اب بھی ایم ڈبلیو ہمارے ساتھ کھڑی ہے۔
جس پر ان کے مشکور ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں شاہ محمود قریشی نے کہاکہ ہم مڈ ٹرم انتخابات کا مطالبہ نہیں کررہے بلکہ ہم چاہتے ہیں انتخابی اصلاحات ہوں اور الیکشن کمیشن جس کی نااہلی ثابت ہوچکی ہے چیف الیکشن کمشنر پہلے ہی مستعفی ہوچکے ہیں اخلاقاً دیگر ممبران کو بھی مستعفی ہوجانا چاہیے۔ ایک اور سوال پر انہوںنے کہاکہ پاکستان پیپلزپارٹی، مسلم لیگ ق و دیگر جماعتوں نے بھی الیکشن کمیشن کی تحلیل کا مطالبہ کیاہے انہوںنے ایک اور سوال پر کہاکہ فوج کی راہ ہموار نہیں کررہے کسی غیر جمہوری سرگرمی کا حصہ نہیں بن رہے۔
انہوں نے کہاکہ آئی جے آئی کے حوالے سے افواہوں میں کوئی سچائی نہیں جس پر راجا ناصر عباس نے کہاکہ یہ 77 ء نہیں 2014ء ہے۔ ایک سوال کے جواب میں شاہ محمود قریشی نے کہاکہ اصلاحات کیلئے سیاسی جماعتیں جب پریشر بڑھائینگی توقوانین میں بھی تبدیلی آئیگی اور پھر راستہ خود بخود بن جائیگا اور الیکشن کمیشن کے ممبران کو مستعفی ہونا پڑے گا ۔ایک اورسوال پر شاہ محمود قریشی نے کہاکہ ہم تنہاء اقتدار کی جنگ نہیں لڑ رہے بلکہ شفاف انتخابات اور جمہوریت کی مضبوطی کی جنگ میں تمام سیاسی جماعتیں ہمارے ہم رقاب ہیں۔