کراچی (جیوڈیسک) کراچی ٹارگٹڈ آپریشن کا حتمی مرحلہ آئندہ ہفتے سے شروع کر دیا جائیگا، اس آپریشنل پالیسی کو ’’اینٹی کرائم اینڈ پیس کراچی ‘‘(جرائم سے پاک اور پرامن کراچی)تجویز کیا گیاہے،یہ آپریشن کوئیک اینڈ فاسٹ ٹریک پالیسی پر مبنی ہوگا۔
انتہائی باخبر ذرائع کہ سیکیورٹی حکام نے سیاسی و عسکری قیادت کے مشترکہ اجلاس میں بتایا ے کہ کراچی میں سب سے بڑا مسئلہ زمینوں پر قبضے کا ہے اور قبضہ مافیا میں مختلف سیاسی جماعتوں کے افراد ملوث ہیں،اس کے علاوہ شہر میں غیر قانونی ایرانی ڈیزل، ہائیڈرنٹ، تجاوزات، ٹارگٹ کلنگ مافیا اور دیگر چھوٹے بڑے گروپس کام کر رہے ہیں۔
آپریشن کے دوران بعض ایسے ملزمان کی گرفتاری بھی عمل میں آئی ہے جنھوں نے انکشاف کیا ہے کہ وہ بیک وقت سیاسی اور فرقہ وارانہ تنظیموں کے لیے کام کررہے ہیں اور ان تنظیموں کی آڑ لے کر ٹارگٹ کلنگ کے علاوہ فرقہ وارانہ قتل کی وارداتوں میں بھی ملوث ہیں۔
سیکیورٹی حکام نے بتایا کہ شہر میں ہائی پروفائل ٹارگٹ کلرز ،بھتہ مافیا ، ڈرگ مافیا اور بعض سیاسی جماعتوں کے جرائم پیشہ افراد اور دیگر ملزمان کی فہرستوںکو فائنل کر لیا گیا ہے اور ذرائع کا دعویٰ ہے کہ ان ملزمان کی تعداد 500 سے زائدہے، حتمی مرحلے میں ان ملزمان کی گرفتاری کے لیے مشتر کہ آپریشنل ٹیمیں چھاپہ مار کارروائیاں کریں گی۔