اللہ سبحانہ تعالی نے ہر امت کی طرف پیغمبر بھیجے جو ان کو ہدایت کی طرف بلاتے رہے ، ہمارے پیارے نبی کریم محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی آمد کے بعد بعثت کا سلسلہ ختم ہو گیاان کے بعد دین کا پیغام پھیلانے کی ذمہ داری علماء کے سپرد ہے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فر مایاعلماء انبیاء کے وارث ہیں ۔آج کے فتنوںکے دور میں جب ہر شخص گناہوں کے وبال کے باعث پریشانیوں ، آفتوں، مصیبتوں، دکھوں کا شکارہے علماء اللہ کے دین کی طرف رہنمائی کر کے لوگوں کو ان آفات سے نکالنے میں مدد کررہے ہیں۔
بر صغیر میں آج کے جدید دور کے مشہور علماء میں ڈاکٹر ذاکر نائیک، پروفیسر حافظ محمد سعید ، حافظ عبد السلام بن محمدبھٹوی، محمدیوسف طیبی، حافظ عبد الرحمن مکی ،ڈاکٹر ادریس زبیر حفظہ اللہ تعالی سمیت کئی علماء فرقہ وارانہ تعصب سے بالاتر ہو کر خالص توحید اور قرآن و سنت کی دعوت پھیلا رہے ہیں۔ اسلامی تاریخ سے حضر ت عائشہ سمیت بے شمارخواتین کابھی اسلام کی تبلیغ میں بھی بہت کردار ملتا ہے ۔ مردعلماء کے ساتھ آج کئی خواتین بھی اسلام اور مسلمانوں کی خدمت کر رہی ہیں جن میں عالمہ دین ڈاکٹر فرحت ہاشمی، ڈاکٹر نگہت ہاشمی ،خاتون صحافی ام حماد ، مبلغہ اسلام ام طلحہ سعید،قلمکارام عبد منیب خاص طور پر قابل ذکر ہیں۔
خاتون مبلغہ اسلام اور صحافی ام حماد دعوت وتبلیغ کے ساتھ کئی سالوں سے خواتین کے اسلامی رسائل کی ادارت بھی کر رہی ہیں۔پاکستان کے دفاع میں انہوں نے اپنے کئی بیٹے پیش کئے اورپاکستانی ڈیفنس لائن کو مضبوط بنانے میں ان کے خاندان نے پاکستانی دفاعی اداروں میں بڑی قربانیاں پیش کی ہیں۔ وہ ہرجابر حکمران کے سامنے کلمہ حق کہتی رہی ہیں علاوہ ازین عصر حاضر کی سیاست اور پاکستان کے دفاعی مسائل کے اسلامی تناظرمیںوہ نہایت عمدہ حل پیش کرتی ہیں ۔
مشہور مبلغہ عالمئہ دین ام طلحہ سعید بھی خواتین کی اصلاح کے میدان میں کسی سے کم نہیں ، وہ بلند پایہ عالم دین حافظ عبداللہ بہاولپوری کی صاحبزادی ہیںاور کئی دہائیوں سے پاکستان کے ہر شہر میں دن رات تبلیغ میں مصروف ہیں۔ان کی قابل ذکر خدمات میں خواتین کے بے شمار دینی مدارس کا قیام ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے مریدکے ،لاہور، سندھ سمیت کئی شہروں میں خواتین کی 21روزہ اسلامی تربیتی دعوتی اصلاحی ٹریننگ کورس کا مستقل سلسلہ چلایا ہے جس سے ہزاروں خواتین مستفید ہو کر اپنی اپنے خاندان کی اصلاح کر چکی ہیںمریدکے کا21دن کا ٹریننگ کورس تو ایسا شاندار ہے کہ ہر مسلمان لڑکی کو اس میں ضرور شریک ہونا چاہئیے۔
Pakistan
خاتون مبلغہ و قلم کارام عبد منیب کی بھی پاکستان میں اسلام و توحید کی احیاء و اشاعت کے لئے نہایت بیش بہا خدمات ہیں، ان کی بیٹی مریم خنساء ھنا (مرحومہ)نے انتہائی کم عمری میں کئی اعلی پائے کی اسلامی کتابیں اور مضامین تصنیف و تالیف کئے۔ ان کا گھرانہ نہایت علمی ہے اوردینی حلقوں میں ان کے خاندان کی بہت عزت کی جاتی ہے۔
عصر حاضر کی عظیم مفسرہ قرآن،عالمہ دین، استاذہ ڈاکٹر فرحت ہاشمی 1957ء میں سرگودھا کے ایک دیندار گھرانے میں پیدا ہوئیں انہوں نے عربی میں پنجاب یونیورسٹی سے ایم اے کیا اورپھر یونیورسٹی آف گلاسگو سکاٹ لینڈ سے حدیث سائنسز کے موضوع پر پی ایچ ڈی کی ڈگر ی حاصل کی ان کے خاوند ادریس زبیر بھی عالم دین ہیں۔
کینیڈا میں ان کی تبلیغی سرگرمیوں کا بڑا سیٹ اپ ہے 2010ء میں ان کو دنیا کی 500بااثر ترین مسلمان شخصیات میں شامل کیا گیا ۔انہوں نے عالم اسلام کے بڑے کبار علماء سے دین کی تعلیم حاصل کی انہیں عصر حاضر کے عظیم محدث علامہ شیخ الدین البانی سے ملاقات کا شرف بھی حاصل ہوا۔غیر مسلموں کی بھی ایک بڑی تعدادبھی بلا رنگ و نسل ان کی شاگرد ہے۔ ان کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ انہوں نے نہایت اعلی تعلیم یافتہ ،سیکولر، انگریزی دان ،دین سے نا بلد،مغرب سے متاثر امیر ترین طبقے تک بھی خالص دین کی دعوت پہنچا دی ہے۔
فیس بک سوشل میڈیا پر ان کے بے شمار پیج ہیں اورآفیشل پیج Facebook.com/DrFarhatHashmi کے لائیک تین لاکھ تیس ہزار کے قریب پہنچ گئے ہیں ان کی ذاتی ویب سائٹ FarhatHashmi.Com اردو زبان میںقرآن و سنت کے مطابق درس و تدریس کی دنیا کی سب سے بڑی آڈیوویب سائٹ ہے ان کے تبلیغی تدریسی ادارے الھدی کی AlHudaPk.Com انٹرنیٹ پر اردو اور انگلش آڈیو، ویڈیوو کتب کی بہترین ملٹی میڈیا ویب سائٹ ہے۔
ان کے تبلیغی ادارے الھدی کی شاخیںدنیا کے ہر براعظم میں قائم ہیں پاکستان،کینیڈا،انگلینڈ،دبئی سمیت کئی ممالک میں ان کا تدریسی اور تبلیغی کام جاری ہے ان کو پوری دنیا میں اسلام کی سفیر مانا جاتا ہے انہیں بلامبالغہ مجاہد ہ اسلام کہا سکتا ہے ان کی خدمات میں اسلام کا ایک شدت پسند مذہب ہونے کے الزام کا عالمی دفاع بھی شامل ہے۔
لڑکیوںکی دینی تربیت کے لئے انہوں نے خاص طور پر قرآن کی تفسیر،دروس احادیث،عقیدہ، حسن اخلاق ، تفسیر، تجوید ، سیرت النبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ، اسلامی ہیروز،اسلامی تاریخ ،انبیا علیہ السلام پرفرقہ واریت سے پاک خالص اسلام و توحید پرمبنی بے شمار آڈیوکورس ترتیب دئیے ہیں جن سے لاکھوں کی تعد اد میں دنیا بھر میں خواتین مستفید ہو کر اپنی اور اپنے خاندان کی دنیا و آخرت بہتر ین بنا چکی ہیں۔
ان کے کورسز سے مرد اوربچے بھی مستفید ہو سکتے ہیں پیغام ٹی وی بے شمار ٹی وی چینلز اور ایف ایم ریڈیوز ان کے تربیتی کورس اوردروس روزانہ نشر بھی کر رہے ہیں حسن اخلاق پر ان کے لیکچرز کی بھی عمدہ ورائٹی موجود ہے اور ان کو سن کرڈاکٹر فرحت ہاشمی کے علم و عقل و حکمت کی داد دینی پڑتی ہے کیونکہ وہ ایسے ایسے علمی نکات نکالتی ہیں کہ انسانی عقل دنگ رہ جاتی ہے اسی لئے ان کے شاگردوں میں ڈاکٹرز اور نہایت اعلی تعلیم یافتہ پروفیشنلز کی ایک بڑی تعداد موجود ہے۔
ان کی دورہ تعلیم قرآن 2005ء کینیڈا کی آڈیو تفسیر کی سی ڈیز کی تو اتنی پذیرائی ہوئی ہے کہ وہ ہر گھر میں موجود ہونی چاہئیے، ہر مردعورت لڑکے لڑکی بچے بچی کو سننی چاہئے اور جہیز سیٹ میں اس کو شامل کرنا چاہئیے اور دوست عزیز کو دینے کے لئے بہترین تحفہ ہے یہ تفسیر ان کی ویب سائٹوں سے ڈائون لوڈ کی جا سکتی ہے یہ ہرایک کو موبائل کے میموری کارڈ میں لوڈکرنی چاہئیے اس تفسیر قرآن آڈیو میں انہوں نے قرآن کی ایک ایک آیت کی نہایت عمدہ ومفصل تفسیر بیان کی ہے جو قران کے ہر طالب علم اور مسلمان کے لئے ریفرنس بک کی حیثیت رکھتی ہے۔اینڈرائیڈ سمارٹ جدید موبائلز کیلئے ان کی اسلامی ایپس Appsبھی ڈائون لوڈ کے لئے ان کی ویب سائٹ پر موجود ہیں۔
امام ابن تیمیہ کے عقیدہ واسطیہ پر بھی ان کے دروس بھی نہایت عمدہ ہیں۔ ایمانیات، عبادات،اخلاقیات ،اعمال ، معاشیات سمیت سماجی گھریلو تعلقات پر ان کے دروس سے ہزاروں لوگ اپنی اصلاح کر کے گھریلو اور دیگرپریشانیوں سے نجات پا چکے ہیں۔اس وقت دنیا کی بڑی سے بڑی دینی جماعتیں جدید ذرائع پرتبلیغ و تدریس وہ کام نہیں کر سکیں جو ایک اکیلی خاتون عالمہ دین مفسرہ قرآن کر دیا ہے۔وہ واحد خاتون عالمہ دین ہیں جن کی ہر آیت کی آڈیو تفسیر و درس بخاری وغیرہ جدید میڈیا پرآسانی سے دستیاب ہیں۔
ان مبلغات کا کام سب کیلئے ایک روشن مثال ہے۔ دیگر علماء کو بھی سی ڈیز، انٹرنیٹ ، ویب سائٹ جیسے جدید میڈیا کا استعمال کرکے شیطانی یلغار کا مقابلہ کرنا چاہئیے اور زیادہ سے زیادہ دنیا تک قرآن و سنت کا پیغام پہنچانا چاہئیے ان خواتین کا دعوتی کام دیکھ کر دل سے ان کے لئے دعائیں نکلتی ہیں اوراللہ ہماری ہر ماں ،بیٹی، بیوی، بہن کو ان جیسا با عمل،باکردار،بااخلاق، عالم ومصلح بنائے۔