یمنی فورسز اور جنگجوؤں میں‌شدید جھڑپیں

Yemeni

Yemeni

عدن (جیوڈیسک) یمن میں سکیورٹی فورسز اور القاعدہ جنگجوؤں میں شدید جھڑپیں، جنرل سمیت 9 فوجی اور 13 جنگجو ہلاک، متعدد گھر تباہ، شہری نقل مکانی پر مجبور۔تفصیلات کے مطابق جنوبی صوبہ شبوا میں جھڑپیں اس وقت شروع ہوئیں جب القاعدہ جنگجوؤں نے دو فوجی چیک پوسٹوں پر حملہ کر دیا۔

فریقین میں کئی گھنٹے تک جھڑپیں جاری رہیں جن میں بھاری اسلحے کا استعمال کیا گیا،جھڑپوں میں فوجی جنرل محسن سعید الغزالی سمیت 9 فوجی اپنی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ،جنرل محسن وزارت دفاع میں مشیر کے عہدے پر بھی فائز تھے۔

یاد رہے کہ قبل ازیں القاعدہ جنگجوؤں نے وزیر دفاع پر بھی قاتلانہ حملہ کیا تھا تاہم اس حملے میں وزیر دفاع محفوظ رہے تھے۔ سکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے 13 جنگجو ہلاک ہو ئے۔ یمنی فضائیہ کے لڑاکا طیاروں نے بھی جھڑپوں میں حصہ لیا اور جنگجوؤں کے ٹھکانوں پر بمباری کی۔

عینی شاہدین کے مطابق جھڑپوں میں متعدد گھر اور گاڑیاں تباہ ہو گئیں جبکہ متعدد شہری نقل مکانی کر گئے ہیں۔ صوبہ شبوا اور ابیان میں القاعدہ جنگجوؤں کے خلاف آپریشن کے آغاز کے بعد سینکڑوں شہری گھر بار چھوڑ چکے ہیں۔ واضح رہے کہ سکیورٹی فورسز نے گزشتہ ماہ جنوبی یمن میں القاعدہ کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن کا آغاز کیا تھا جس میں اب تک درجنوں جنگجو ہلاک ہو چکے ہیں۔ فورسز کے ہاتھوں دو اہم کمانڈروں کی ہلاکت سے القاعدہ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔