ریاض (جیوڈیسک) سعودی وزیر خارجہ شہزادہ سعود الفیصل نے کہا ہے کہ ان کا ملک اپنے علاقائی حریف ایران کے ساتھ تعلقات کی بہتری کے لئے مذاکرات کو تیار ہے۔ دارالحکومت الریاض میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران ایک ہمسایہ ملک ہے۔
ہمارے ایرانیوں کے ساتھ تعلقات ہیں اور ہم ان سے بات چیت کریں گے۔ اگر ہمارے درمیان کوئی اختلافات ہیں تو انھیں دونوں ممالک کے اطمینان کے مطابق طے کیا جا سکتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہمیں اُمید ہے ایران خطے کو محفوظ بنانے کے لئے کوشش کا حصہ بنے گا۔ اس سے خطہ خوشحال ہوگا اور وہ خطے میں عدم استحکام کا سبب بننے والے مسئلے کا حصہ نہیں بنے گا۔
سعودی وزیر خارجہ نے بتایا کہ انھوں نے اپنے ایرانی ہم منصب کو مملکت کے دورے کی دعوت دی ہے لیکن انھوں نے ابھی تک اس کا جواب نہیں دیا ہے۔ تاہم انھوں نے یہ نہیں بتایا کہ انھوں نے کب ایرانی وزیر خارجہ کو دعوت نامہ بھیجا تھا۔
البتہ ان کا کہنا تھا کہ وہ جب چاہیں دورے کے لئے آ سکتے ہیں۔ ہم ان کے استقبال کے منتظر ہیں۔ ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف چھ بڑی طاقتوں کے ساتھ عارضی جوہری سمجھوتے کے بعد سے خلیج تعاون کونسل کے رکن ممالک کویت، قطر، اومان اور متحدہ عرب امارات کے دورے کر چکے ہیں لیکن انھوں نے ابھی تک سعودی عرب کا دورہ نہیں کیا ہے۔
جواد ظریف نے دسمبر میں کہا تھا کہ وہ سعودی عرب کا دورہ کرنا چاہتے ہیں اور وہ سعودی مملکت سے اپیل کریں گے کہ وہ خطے میں استحکام کے لئے ایران کے ساتھ مل کر کام کرے۔ واضح رہے کہ ایران اور سعودی عرب میں متعدد علاقائی ایشوز پر اختلافات پائے جاتے ہیں۔