بیت المقدس (جیوڈیسک) اسرائیلی پارلیمنٹ کی سرکردہ رکن اور حکمران جماعت لیکود سے تعلق رکھنے والی شدت پسند خاتون رہنما میری ریگیو نے باضابطہ طور پر ایک مسودہ پارلیمنٹ میں پیش کیا ہے جس میں مسجد اقصیٰ کو یہودیوں اور مسلمانوں میں تقسیم کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ الاقصیٰ فاؤنڈیشن کی جانب سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ میری ریگیو گزشتہ کئی ماہ سے قبلہ اول کو مغربی کنارے کی جامع مسجد الخلیل کی طرز پر تقسیم کرنے کی ایک سازش تیار کر رہی تھی۔
اس نے کئی دوسرے یہودی رہنماؤں کو بھی اپنے ساتھ ملا رکھا ہے۔ متذکرہ مسودے میں مسجد اقصیٰ کی زمانی اور مکانی اعتبار سے یہودیوں اور مسلمانوں میں تقسیم کا منصوبہ پیش کیا گیا ہے ،مسودے میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ یہودیوں کو بھی مسجد میں عبادت کا آئینی حق فراہم کیا جائے۔ فاؤنڈیشن نے مسودے کی شدید مذمت کرتے ہوئے تمام اسلامی ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ قبلہ اول کو تقسیم کرنے کی سازش کو ناکام بنانے کیلئے موثر اقدامات کریں۔