راولپنڈی (جیوڈیسک) صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر اور افضل قادری سمیت مختلف مذہبی وسیاسی جماعتوں کے قائدین نے شام میں صحابی رسول حضرت خالد بن ولید کے مزار، مسجد و کتب خانے پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ صحابہ کرام کے مزارات کو نشانہ بنائے جانے سے مسلمانوں کو دلی صدمہ پہنچا ہے مسلمان صحابہ کرام کے مزارات کو مسمار اور نذر آتش کرنے کے عمل کو کسی صورت برداشت نہیں کرسکتے شامی حکومت مقدس مقامات کی حفاظت ممکن بنائے۔
اگر شام میں اسی طرح صحابہ کرام کے مقدس مزارات اور مساجد کو نشانہ بنایا جاتا رہا تو فرقہ وارانہ آگ پورے عالم اسلام کواپنی لپیٹ میں لے سکتی ہے۔ تنظیمات اہلسنّت کے قائدین نے مطالبہ کیا کہ حکومت پاکستان شامی حکومت سے اس معاملے پر سخت احتجاج ریکاڈ کرائے ورنہ غلامان رسول بھرپور احتجاج کریں گے۔ شام میں صحابہ کرام کے مزارات اور مساجد کی شہادت کے ساتھ وہاں پر موجود دینی و تاریخی کتابیں نذر آتش کی گئی ہیں، جوشعائراسلام اور اسلامی تہذیب و تاریخ کو ختم کرنے کی گہری سازش ہے۔ درایں اثناء سربراہ سُنی تحریک محمدثروت اعجاز قادری نے حضرت خالد بن ولید کے مزار اورملحقہ مسجد کو شہادت کو عالمی بے ضمیری کی انتہا قرار دیتے ہوئے جمعہ کو ملک گیر یوم احتجاج منانے کااعلان کر دیا۔
سُنی تحریک کے تحت نماز جمعہ کے بعد مساجد کے باہر شعائر اسلام کی توہین کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے جبکہ علماء و مشائخ جمعہ کے اجتماعات میں مذمتی قراردادیں منظور کریں گے۔ سربراہ سُنی تحریک محمدثروت اعجازقادری نے کہا کہ شامی فوجوں کے مظالم کے خلاف مظلوم عوام کی حمایت وقت کا تقاضا ہے۔ شام کی سرزمین اسلامی تہذیب کا گہوارہ رہی ہے اور شام کی حکومت کے مظالم کی وجہ سے مسلسل کھنڈرات میں تبدیل ہو رہی ہے، پورے عالم اسلام اور او آئی سی کو اس ظلم کے خلاف آواز اٹھانی چاہیے۔