پشاور:( پ ر )فاٹا میں پولیو کے بڑھتے ہو ئے کیسز کو مدِنظر رکھتے ہو ئے قبائلی علاقوں میں سیکورٹی فو رسز کے تعاون سے پو لیو مہم کا آ غاز کر دیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں خیبر ایجنسی کی تحصیل باڑہ کے علاقے ملک دین خیل میں قو می رضا کا روں نے گھر گھر جا کر دس سال سے کم عمر بچوں کو پو لیو ویکسین کے قطر ے پلائے۔ایک اندازے کے مطابق پو لیو کے اس خاتمے کی مہم میں صرف باڑہ تحصیل میں 75927بچوںکو پو لیو کے قطرے پلائیں جا ئیں گے۔ اس کے لیے مختلف ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیںجن میں خواتین ہیلتھ وزیٹیر بھی حصہ لے رہی ہیں۔
پاک فوج نے بھی پولیو ٹیموں کی حفاظت کے لیے ایک مربوط سیکورٹی پلان تشکیل دے دیا ہے جس کے تحت علاقے کے عمائدین اور علماء کا بھی اعتماد حاصل کیا گیا ہے۔ مذہبی سکالر محمد خان نے اس موقع پر صحافیوں سے بات چیت کر تے ہوئے اس تاثر کی بھی نفی کی کہ پولیو کے قطرے اسلام میں حرام ہیں بلکہ اسلام میں ایسی کوئی شہادت نہیں ملتی انھوں نے مزید کہا کہ یہ دہشت گردوں کا پروپیگینڈہ ہے۔
علاقے کے عمائدین محمد فواد اور سلامت شاہ نے اس موقع پر میڈیا سے بات چیت کر تے ہو ئے کہا کہ یہ دہشت گرد پاکستان کو بدنام کر کے عالمی سطح پر تنہا کرنا چاہتے ہیں انھو ں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ اس حالیہ مہم میں بڑھ چڑھ کرحصہ لیں گے اور اس بیماری کو اپنے علاقے سے جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے۔
انھوں نے سیکورٹی فورسز اور رضاکاروں کا بھی شکریہ ادا کیا جو ان کے بچوں کو اس بیماری سے محفوظ بنا رہے ہیں۔ اس مو قع پر مو جود بچوں نے پاک فو ج زندہ بادکے نعرے بھی بلند کیے۔