لیہ (ا یم آر ملک )جیو نے اُٹھو جاگو پاکستان میں مذہبی جذبات کو آگ لگانے کاکام کیا ،پیمرا نے جیو کا لائسنس منسوخ نہ کیا تو عوام کے احتجاجی ریلے کو روکنا ناممکن ہوجائے گا سنی اتحاد کونسل کے سربراہ کے فتویٰ نے کہ ”جیو کو دیکھنا حرام ،گستاخ چینل کو بند کیا جائے ”عوامی جذبات کی عکاسی کی جیو کا ماضی گواہ ہے کہ اُس نے حکومتوں کو بلیک میل کیا حامد میر پر ہونے والی فائرنگ میں ایک معتبر اور ملکی سلامتی کے محافظ ادارے کے سربراہ پر ہرزہ سرائی نے ثابت کر دیا کہ ملک دشمن ایجنسیوں و قوتوں کے مقاصد کی آبیاری کی گئی میڈیا کا کردار معاشرتی اصلاح میں اقتدار کے مدمقابل اپوزیشن کا ہوتا ہے۔
لیکن کثیر عوامی رائے کے مطابق جیو موجودہ حکومت کیلئے ورکر کا کام کر رہا ہے شاید اسی لیئے 10 مئی کو کمیٹی کے سربراہ اسرار عباسی کو کہنا پڑا کہ حکومت جیو کے خلاف فیصلہ کرنے سے ہچکچا رہی ہے جیو کے خلاف وزارت دفاع اور پیمرا میں شدید اختلافات ہیں جبکہ اتھارٹی فوری طور پر جیو کا لائسنس معطل کر چکی ہے ایک مثال کافی ہے کہ پیمرانے کیپیٹل ٹی وی کے خلاف ایک روز میں کارروائی کی حکومت کی جانبداری واضح نظر آرہی ہے گزشتہ روز جمعہ 16مئی 2014 کو ہونے والے پیمراء کے اجلاس کے التوا نے بھی اس جانبداری کو واضح کردیا ہے۔
صورت حال کا جائزہ لیں تو معلوم ہوتا ہے کہ طاقت کا کھیل کھیلا جارہا ہے میڈیا کی شکل میں ایک ادارہ اپنے آپ کو دوسرے سے برتر اور طاقتور منوانے کی کوشش میں ہے حالانکہ ستون برابری کی بنیاد پر کھڑے ہوں تو ہی عمارت مضبوط ،پائیدار اور نظر آتی ہے لیکن ریاست میں ریاست کے قیام کا تصور چہ معنی دارد؟