کراچی (جیوڈیسک) گرانٹ فلاور کو قومی ٹیم کا بیٹنگ کوچ مقرر کرنے پر سابق کرکٹرز نے برہمی کا اظہار کیا ہے۔ محسن خان کے مطابق بورڈ نے غلط فیصلہ کیا، سابق زمبابوین پلیئر کوچنگ کے بارے میں زیادہ نہیں جانتے ہیں، عامر سہیل نے کہا کہ چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی کو 2 سال کیلیے کوچ نامزد کرنے کا اختیار نہیں ہے۔ تفصیلات کے مطابق پی سی بی نے گذشتہ دنوں گرانٹ فلاور کو قومی کھلاڑیوں کی بیٹنگ بہتر بنانے کا ٹاسک سونپا، مگر کچھ سابق کھلاڑی اس فیصلے سے خوش دکھائی نہیں دیے، کوچنگ کی درخواست مسترد ہونے پر ناراض محسن خان نے کہا کہ مجھے فلاور کے تقرر کی کوئی منطق نظر نہیں آتی کیونکہ انھوں نے بیٹسمین نہ ہی کوچ کی حیثیت سے زمبابوین ٹیم کیلیے کوئی کارنامہ انجام دیا ہے، سابق اوپنر نے کہا کہ فلاور ایک اوسط درجے کے کھلاڑی تھے، پی سی بی کی جانب سے انھیں ذمہ داری سونپنے کا فیصلہ درست نہیں ہے۔
سابق چیف سلیکٹر نے کہا میں گرانٹ فلاور کیخلاف نہیں لیکن میں سمجھتا ہوں بورڈ نے کوچز کیلیے دیے جانے والے اشتہار کا خود ہی مذاق اڑایا، یقیناً ہمارے پاس بہتر آپشنز موجود تھے اور اس عہدے کیلیے کسی سابق مقامی پلیئر کو منتخب کیا جانا چاہیے تھا۔ سابق کپتان عامر سہیل نے کہاکہ مجھے حیرت ہے کہ عارضی بنیادوں پر چار ماہ کیلیے نامزد نجم سیٹھی کس طرح طویل المدتی فیصلے کر رہے ہیں، وہ 2 برس کیلیے کوچزکا تقررکرنے کے ساتھ ہی بھارتی بورڈ سے آئندہ 8 برس کے معاہدوں پر دستخط کر چکے۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ پڑوسی ملک کی جانب سے ان معاہدوں پر کوئی بھی رد عمل دیکھنے میں نہیں آیا۔ ادھر کوچز کے تقرر کو درست قرار دیتے ہوئے پی سی بی ذرائع نے کہا کہ بیٹنگ کوچ کیلیے 8 درخواستیں موصول ہوئی تھیں، زیادہ تر درخواست گزار نہ تو اعلیٰ تعلیم یافتہ نہ ہی کوچنگ کا زیادہ تجربہ رکھتے تھے، جس کے بعد گرانٹ فلاور اور پاکستان کے سابق اوپنر شعیب محمد انتخاب کیلیے باقی رہ گئے، کمیٹی نے کوچنگ کے تجربے کو دیکھتے ہوئے فلاور کو منتخب کر لیا۔