نیو دہلی (جیوڈیسک) سپریم کورٹ نے اسپاٹ فکسنگ کیس میں سری نواسن سمیت ٹاپ پلئیرز کے خلاف ہر قسم کی تحقیقات کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔ بھارتی سپریم کورٹ نے آئی پی ایل اسپاٹ کیس کی سماعت میں یہ فیصلہ سنایا ہے۔
سپریم کورٹ نے نئے تین رکنی پینل کو ایک سر بمہر لفافہ دیا ہے جس میں 13 ناموں کے خلاف تمام اختیارات عمل میں لا کر تحقیقات کیں جائیں گی۔
آئی پی ایل اسپاٹ فکسنگ کی تین رکنی تحقیقاتی کمیٹی کے پاس گرفتاری کر علاوہ سارے اختیارات ہونگے۔ 13 ناموں میں بی سی سی آئی کے سابق صدر سری نواسن کا نام بھی شامل شامل ہے۔
اس کے علاوہ ٹاپ پلئیرز میں بھارتی ٹیم کے کپتان مہندرا سنگھ دھونی بھی تحقیقاتی عمل میں گزریں گے۔ سپریم کورٹ نے اگست کے آخر تک سفارشات جمع کروانے کا حکم دیا ہے۔
آئی پی ایل اسپاٹ فکسنگ میں سری نواسن کے داماد اور آئی پی ایل ٹیم چنائی سپر کنگز کے مالک گروناتھ می اپن پر بھی فرد جرم عائد ہو چکی ہے۔ بھارتی سپریم کورٹ نے تحقیقات مکمل ہونے تک سری نواسن کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا تھا۔