کراچی (جیوڈیسک) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ قوم ان لوگوں کو مسترد کردے جو حکومت کو غیر مستحکم کر رہے ہیں، کراچی میراشہر ہے جو اس وقت دکھی اورزخمی ہے، شہر کے مسائل حل کرنا اور امن و امان قائم کرنا ہماری ترجیح ہے، ماضی کی غلط پالیسیوں کیوجہ سے کشکول توڑنے میں مشکل کا سامنا ہے۔
حکومت طالبان کے زیادہ سے زیادہ گروپس کوامن کے لیے قائل کر رہی ہے، جو گروپس امن نہیں چاہتے ان کے خلاف ایکشن لیا جائے گا، اگر ہم خواتین کی بامقصد تعلیم کے فروغ میں کامیا ب ہو گئے تو کراچی سے خیبر تک بدامنی کے پھیلے ہوئے سلسلے پر بھی قابو پانے میں کامیاب ہو جائیں گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو یہاں جناح یونیورسٹی برائے خواتین کے کانووکیشن سے خطاب کر تے ہوئے کیا۔ اس موقع پر چانسلر وجیہہ الدین احمد، وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر نعیم احمد فاروقی اور دیگر بھی موجود تھے۔
صدر مملکت نے کہا کہ حکومت آئندہ مالی سال کے بجٹ میں تعلیم پر ماضی سے کہیں زیادہ رقم مختص کررہی ہے، خواتین کی تعلیم کو بھی ماضی سے بڑھ کر ترجیح دی جارہی ہے اور اسی پالیسی کے تحت حکومت پنجاب نے تعلیمی ایمرجنسی نافذ کی ہے، امید ہے کہ ملک کے دوسرے حصوں میں بھی اس سلسلے میں پیشرفت ہو گی۔