مجلس وحدت مسلمین نے کراچی سمیت ملک بھر میں ٹارگٹ کلنگ کے خلاف ملک بھر جمعہ 23 مئی کو مظاہروں کا اعلان کر دیا

MWM

MWM

کراچی (خصوصی رپورٹ) مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس نے کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کیخلاف جمعہ کوملک گیریوم احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ جعلی الیکشن کے زریعے برسراقتدار آنے والی کسی حکومت کو نہیں مانتے ملک میں آزاد الیکشن کمیشن کے زریعے متناسب نمائندگی کی بنیاد پر الیکشن کرائیں جائیں بدقسمتی سے آج جو ہم پر حکمران مسلط ہیں وہ جھوٹے ،بدکردار ،کرپٹ اور لٹیرے ہیں جو الیکشن چوری کرکے جعلی مینڈیڈیٹ لیکر جعلی حکومت بنا لیں ان چوروں اور انکی چوری کی ہوئی حکومت کو ہم نہیں مانتے ، گلگت بلتستان کے عوام کو آئینی حقوق پاکستان کے گلی گلی میں لے کر جائیں گے یہاں کے عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے اور اشرافیہ سے عوام کے حقوق چھین کر دم لیں گے۔

ہم مظلوموں کے زبان بنیں گے سیاسی تبدیلی کے لئے سیاسی سوچ میں تبدیلی لانا ہوگی ۔ ان خیالات کا اظہار ان مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام سکردو میں ہونے والی بیداری ملت واستحکام کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ۔ کانفرنس سنی اتحاد کونسل کے وائس چئیرمین صاحبزادہ حسین رضا ،منہاج القرآن کے مرکزی رہنما سید فرحت عباس شاہ،اہل حدیث رہنما حافظ بلال زبیری اور مجلس وحدت مسلمین پاکستان مرکزی رہنماعلامہ امین شہیدی، سنی اتحاد کونسل کے رہنما جواد کاظمی ،مسلم لیگ (ق) کے رہنما ظفر ریلے اور بلوچستان اسمبلی کے رکن آغا سید محمد رضاو دیگر نے خطاب کیا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا کہ اپنے مقاصد حاصل کرنے کیلیے اپنے اندر تبدیلی لانا ضروری ہے۔

جب ہم اپنے اندر تبدیلی لے آئیں گے اور متحد ہو جائیں گے تو پھر کوئی قوت ہمیں شکست نہیں دے سکتی اگر ہم شیعہ سنی کے فسادات میں الجھے رہے تو پھر یہی بدکردار سیاستدان ہم پر مسلط رہیں گے یہی وجہ ہے 12روز احتجاج کرنے کے بعد ہمیں گندم کی سبسڈی ملی ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ حکومت یہ تما م بنیادی مسائل عوام کو انکی دہلیز پر پہنچائے انہوں نے کہا کہ جنہوں نے اس علاقے کے لوگوں کے حقوق غضب کیے انکے خلاف متحد ہو کر اعلان جنگ کیا جائے اور اسکے لیے یہاں کے لوگوں کو اپنے ووٹ کی طاقت کو پہچاننا ہوگا تب ہی ہم اپنے حقوق حاصل کرسکیں گے انہوں نے کہا کہ ہم مظلوموں کی آواز ہیں اور انکے حقوق کے لیے ہرسطح پر آواز اٹھاتے رہیں گے اور دشمنوں کے خلاف کھل کر آواز اٹھاتے ہیں بیشک امریکہ ہی کیوں نہ ہوجبکہ دشمن ہمیں مختلف فرقوں میں تقسیم کرکے ہم پر مسلط ہونا چاہتے ہیں اب وقت آچکا ہے۔

ہم اپنی مظلومیت کو چھوڑ کر متحد ہو جائیں اور ظالم حکمرانوںکو بھاگنے پر مجبور کردیںآج دنیا بدل رہی ہے مگر پاکستان کے حالات ان کرپٹ حکمرانوں کی وجہ سے جوںکے توں ہیںاب ان حکمرانوں کو چین سے نہیں بیٹھنے دینگے وعدہ کرتے ہیں کہ جعلی الیکشن کے نتیجے میں بنے والی حکومتیں مسائل حل نہیں کر سکتی پاکستان میں ہونے والے جعلی الیکشن ہمیں قبول نہیں آزاد اور خود مختار الیکشن کمیشن تشکیل دیاجائے جو متناسب نمائندگی کے ذریعے الیکشن کرائے تاکہ2 فیصد اشرافیہ کی بجائے 98 فیصدعوام کو ایوانوں میں نمائندگی مل سکے ہم سیاست میں اختلاف کے قائل ہیں دشمنی کے نہیںہم برے کو نہیں برائی کو برا جانتے ہیں اور برائی کو جڑ سے اکھاڑنے کے لئیعوامی جدوجہد کے قائل ہیں انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان پاکستان سے محبت کرنے والوں کا خطہ ہے۔

خطہ پاکستان کی فطری دفاعی لائن ہے لیکن 65 سالوں سے انہیں نذر انداز کرتے رہے عوامی طاقت کے ذ ریعے کوئٹہ کے رئیسانی کو اقتدار سے نکالا اگر ظلم بند نہ ہوا ،کراچی اور پنجاب میں مظلوموں کا خون بہایا جاتا رہا تو کراچی اسلام آباد ،لاہور اور گلگت بلتستان کا کوئی بھی رئیسانی اقتدار میں نہیں رہیگا انہوں نے جمعہ کو کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کیخلاف یوم احتجاج کا اعلان کر دیا۔۔

مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم علامہ امین شہیدی نے کہا کہ یہاں سے الیکشن جیت کر وزیر اعلی بننے والے نے اپنے حلقہ میں بھی کوئی ترقیاتی کام نہیں کیا بلکہ لوٹ مارکر کے لاہور اور اسلام آباد میں اپنے محل تعمیر کرلیے ہیںاور اسنام نہاد عوامی نمائندے نے یہاں کی عوام کے حقوق کی کوئی بات نہیں کی جبکہ یہاں کے غیور عوام ملک کے دفاع اور محبت کا حق ہمیشہ ادا کرتے رہے مگر گذشتہ67سالوں سے انہیں انکے بنیادی حقوق سے محروم رکھا گیا ہرحکمران نے ہمارے حقوق پر ڈاکے ڈالے اسکے باوجود گلگت بلتستان کی عوام نے پاکستان کا پرچم سربلند رکھا مگر ہمیں آج تک اپنے حقوق نہیں دیے گے اگر کوئی عہدہ دیا بھی ہے تو وہ بے اختیارے ہیں انہوں نے کہا کہ اپنے خطے کو اپنے زور بازوپرآزادکروانے والے اور انکا خطہ آج مشکلات اورمسائل میں گھرا ہوا ہے نہ صرف اپنے طور پر آزادی حاصل کی بلکہ پاکستان کی ہر جنگ میںکھل کر اسکا ساتھ دیا۔

مگر کچھ وطن فروش مردہ ضمیر والے اپنی جیبیں بھرنے میں مصروف ہیںاوروہی اس خطے کی ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں انہوں گلگت اور بلتستان میں مقامی افراد کو چیف سیکریٹری اور فنانس سیکریٹری نہ بنائے جانے کی بھی شدید مزمت کی انہوں نے کہا کہ یہ ہم سے ایک بہت بڑا بھونڈا مزاق ہے ہم اس نظام کو اٹھا کر دریائے سند ھ میں غرق کردیں گے انہوںنے کہا کہ جنہوں نے ہمارا 8ہزار مربع میل علاقہ فروخت کیا وہ نہ صرف ہمارے غدار ہیں بلکہ وہ پاکستان کے بھی غدار ہیں انہوں نے کہا کہ ہم ڈاکوئوں کو اپنے ملک کی معدنیات لوٹنے کی اجازت ہر گز نہیں دے سکتے ،مرکزی ترجمان مجلس وحدت مسلمین مولانا حسن ظفر نقوی نے کہا کہ آج کے یزیدوںنے ہمیں لڑانے کے لیے اربوں ڈالر خرچ کیے مگر ہمیں متحد دیکھ کر انکے سینوں پر سانپ رینگ رہے ہونگے ہمیں ڈرانے والے اور دھمکانے والوں کا ہمیشہ منہ کالا ہوا جیو اور جنگ کی کوشش رہی کہ وہ ملک میں لڑائی جاری رہے۔

مگر اب انکا انجام قریب آچکا ہے ہم کھل کر انکی مخالفت کریں گے کیونکہ ہم اسلام اور ملک دشمن ایجنٹ نہیں ہے بلکہ ہم اسلام کے ایجنٹ ہیں ہمیں آج یہ عہد کرنا ہوگا کہ ہم آپس میں متحد رہ کر دشمنوں کی ہر سازش ناکام بنائیں گے ،سنی اتحاد کونسل کے وائس چیئرمین صاحبزادہ حسین رضاء نے کہا کہ شعیہ سنی اتحاد بنانے والوںنے پاکستان بنایاتھا اب پاکستان بچائیں گے بھی ہم کیونکہ جن لوگوں نے پاکستان کی مخالفت کی انہوں نے ہی ہمارے دشمنوں سے ملکراور ملک دشمنی کا ثبوت دیا اور نسل در نسل اقتدار پر قابض ہوگئے مگر ہم اپنے حقوق حاصل کرکے رہیں گے ہم ڈنڈے کے نام پر اسلام نافذ کرنے والوں کی سخت مزمت کرتے ہیں اوروعدہ کرتے ہیں کہ جب تک دم میں دم ہے۔

اسلام دشمنوںکامقابلہ کرتے رہیں گے ،منہاج القران کے مرکزی رہنماء فرحت عباس شاہ نے کہا کہ قرض اتارو ملک سنواروں کا نعرہ لگا کر پوری دنیا میں بیٹھے ہوئے پاکستانیوں کو بیوقوف بنا کر اربو ں روپے اکٹھے کرکے حکمرانوں نے صرف اپنی عیاشی کے اڈے بنائے اور ملک کا قرض بڑھتا ہی رہا مگر آج سکردو میں انسانوں کے ٹھاٹھیں مارتے ہوا سمندرسے ثابت ہو چکا ہے کہ اب بھی حکمران اپنی من مانیاں کریں اورانکو کوئی روکنے والانہ ہو آج تمام قوتیں اکٹھی ہو کر ایساآہنی ہاتھ بن جائیگا کہ اگرکسی نے یہاںکے عوا،م کے حقوق غضب کرنے کی بات بھی کی تو اسکی زبان کھینچ دی جائیگی ،سیکریٹری سیاسیات ناصر شیرازی نے کہا کہ سکردو میں اس کانفرنس کا مقصد یہ تھا کہ آپ لوگوں کو بتادیا جائے کہ پورے ملک کی عوام گلگت بلتستان کے ساتھ کیونکہ جب تک یہاں کے گلیشیئر کے پانی پورے ملک کو نہیں جاتا۔

اس وقت تک پورا ملک راشن نہیں حاصل کرسکتایہ معمولی سرزمین نہیں یہ دنیا کے بلند ترین حوصلوں کی سرزمین ہے اور حکمران زرا بتائیں کہ کارگل اور سیاچن کس نے بچایا تھا جبکہ حکمران یہ بھی بتادیں کہ ادھاملک کس نے گنوا یا تھا ہم نے اپنے زور بازو پر آزادی حاصل کرکے تحفہ میں یہ خطہ پاکستان کو دیدیایہاں کے عوام غیرتمند ہیں ہیں یہاں کے منرل پورے ملک کودیتے ہیں اہل گلگت کو آئینی اور قانونی حقوقنہ دیے گئے تو پھر ہم ہر اس سرحدکو پا رکرجائیں جو حکمرانوںنے اپنے ایوانوںکے بچائو کے لیے لگا رکھی ہے انہوںنے کہاکہ دہشت گردوں کو حکومت اور اقتدار میں شامل نہیں ہونے دیں گے ان سے نمٹنا ہمیں آتا ہے کیونکہ ہنگو کے 12سال کا سنی اتحاد کونسل کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل جواد الحسن کاظمی نے کہا کہ ہم لوگ کسی بھی بڑے مقصد کے حصول کے لیے بلخصوص پاکستان کی ترقی اور اپنے حقوق کے لیے مل بیٹھ سکتے ہیں تاکہ ملک دشمنوں کا قلعہ قمع کیا جاسکے اب وقت آچکا ہے۔

اپنے دیکھے ہوئے خوابوں کی تعبیر کے لیے سب ملک بیٹھ کر اسلام اورپاکستان کے استحکام کے لیے کام کریں ہم وہ لوگ نہیں جنہوں نے قیام پاکستان سے کی مخالفت کی اور قائد کے خلاف فتوے دیتے رہے ہم وہ بھی نہیں جنہوں نے پیسے لیکر ملک میں دہشت گردی کو پروان چڑھایا بلکہ ہم وہ ہیں جنکے آباو اجداد نے اپنے خون کی قربانیاں دیں اعتزاز حسن بھی بخوبی جانتا ہے کہ دہشت گردوں سے کیسے نمٹا جاتا ہے حکمران بزدلی چھوڑ کرجرائت کا مظاہرہ کریں ، کوئٹہ بلوچستان سے آئے رکن صوبائی اسمبلی سید آغا محمد رضاء نے کہا کہ ملک دشمن قوتیں پاکستان میں استحکام پیدا نہیں ہونے دیتی یہی وجہ تھی کہ کوئٹہ میں الیکشن کے دوران بم دھماکے کیے گئے۔

تاکہ عوام خوف زدہ ہوکر گھروں میں محصور ہوجائیںمگرغیور عوام نے ملک دشمنوں کو شکست سے دوچار کیا انہوں نے کہا کہ ملالہ پر حملہ ہوتا ہے تو قابل مزمت ،حامد میر پر ہو تو بھی قابل مزمت مگر جب دہشت گرد دہشت گردی کرتے ہیں تو وہ قابل مزمت ہی نہیں بلکہ قابل مرمت بھی ہیں ہم ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ کرکے دم لیں گے ،مسلم لیگ ق کے رہنماء مظفر ریلے نے کہا کہ آج 70سال ہوچکے ہیں مگر اس خطہ کو جان بوجھ کر نظر انداز کیا گیاہر حکمران نے نیانعرہ لگاکر ہمیں لالی پوپ دینے کی کوشش کی مگر اب ہم ان جھوٹے حکمرانوں کے جھوٹے نعروں میں نہیں آئیں گے اب حالات پہلے جیسے نہیں ہیں ملک دشمنوں کی نظریں اس خطے پر جم چکی ہیں اور جب تک گلگت بلتستان کا علاقہ مستحکم نہیں ہو گا اس وقت تک پاکستان بھی مستحکم نہیں ہوگا،اہلسنت بلتستان کے مرکزی رہنما مولانا محمد بلال زبیری نے کہا کہ ہم نے ڈوگرا راج کے خلاف بھر پور مزاحمت کی اور پاکستان کے حق میں فیصلہ دیا مگر ہمیں آج تک آئینی حقوق سے محروم رکھا گیا ہمیں بتایا جائے کہ ہم کشمیری ہیں یا بلتی ہیں اگر ہمیں ہمارا حق نہ دیا گیا تو بہت جلد یہاں کی عوام کا ہاتھ ہوگا اور حکمرانوں کا گریبان ہوگا۔

١۔کانفرنس کا آغاز یادگار شہداء پر ایک بجے ہونا تھا مگر وقت سے پہلے ہی کارکنوں کی بڑی تعداد پنڈال میں پہنچ گئی۔

٢۔یاد گار چوک سکردو میں ،کھرمنگ،شگر،خپلو،گلگت،استور،کچورا و دیگرعلاقوں سے قافلوں کی صورت میں کارکن پہنچتے رہے

٣۔کانفرنس میں سب سے پہلے مجلس وحدت مسلمین بلتستان ڈویژن کے سیکرٹری جنرل اور گندم سبسڈی دھرنوں کی قیادت کرنے والے علامہ آغا سید علی رضوی پہنچے

٤۔سٹیج پر قائد اعظم اور علامہ اقبال کی تصویروں والا بڑا فلیکس آویزاں کیا گیا تھا

٥۔کانفرنس میں سنی اتحاد کونسل،منہاج القرآن ،مقامی علمائے اہلسنت،علمائے اہل حدیث نے بڑی تعداد میں شرکت کی کارکنوں کے ہاتھوں میں مجلس وحدت مسلمین اور پاکستان کے جھنڈے اُٹھا رکھے تھے۔

٦۔سٹیج سیکرٹری وقفہ وقفہ سے اپنے پرجوش خطاب سے کارکنوں کی جذبات کو گرماتے رہے

٧۔علمائے کرام اور عمائدین ملت اور میڈیا کے افراد کے لئے سٹیج کے دونوں اطراف کرسیاں لگائی گئیں تھیں کانفرنس کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا

٨۔کانفرنس پنڈال میں علامہ امین شہیدی ،علامہ حسن ظفر نقوی،ایم پی اے بلوچستان اسمبلی مجلس وحدت مسلمین آغا محمد رضا اکھٹے داخل ہوئے۔

٩۔اجتماع میں سیاسی مخالفین کو ،،مکاروں،،کا لفظ مقررین کثرت سے استعمال کرتے رہے

١٠۔کارکن پاکستان بنایا تھا پاکستان بچائیں گے کے نعرے لگاتے رہے۔
١١۔کانفرنس میں سنی اتحاد کونسل کے وائس چیئرمین حسین رضا،ڈپٹی سیکرٹری جنرل سنی اتحادکونسل جواد الحسن کاظمی،پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی رہنما سید فرحت عباس شاہ نے شرکت کی

١٢۔وحدت سکاوٹس پنڈال کے داخلی راستوں پر شرکا کی جامہ تلاشی لیتے رہے جبکہ پولیس اہلکار قریبی عمارتوں پر سکیورٹی کے فرائض انجام دیتے رہے۔

١٣۔علامہ سید علی رضوی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین بلتستان ڈویژن بھٹو کے سٹائل میں شرکاء سے عہد لیتے رہے ،آگے بڑھو گے؟،ظالموں کو تحس نہس کروگے؟،دشمن کو شکست دوگے؟،اور عوام ،بے شک بے شک ، کہہ کر تائید کرتے رہے۔