لاہور(جیوڈیسک) آئی پی پیز ایڈوائزری کونسل نے حکومت کو متنبہ کیا ہے کہ پاور سیکٹر کے گردشی قرضے پھر 300 ارب روپے ہو گئے ہیں، حکومت نے صورت حال بہتر نہ کی تو پاور پلانٹس اپنی پوری صلاحیت پر نہیں چل سکیں گے جس کے بعد لوڈ شیڈنگ میں 12 سے 14 گھنٹوں تک اضافہ ہوسکتا ہے۔
آئی پی پیز ایڈوائزری کونسل کے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ حکومت صارفین سے اپنے 500 ارب روپے کے بقایاجات وصول نہیں کر پارہی جس کے باعث پاور سیکٹر کے گردشی قرضے پھر 300 ارب روپے تک پہنچ گئے ہیں۔
اعلامیے کے مطابق کچھ نجی پاور پلانٹس کو تو بنکو ں سے ڈیفالٹ ہونے کا خدشہ ہے، جبکہ گیس نہ ملنے کے باعث کچھ پاور پلانٹس ڈیزل پر چلائے جارہے ہیں،اور جب ادائیگیاں نہیں ہوں گی تو کمپنیاں پاور پلانٹس بند کرنے پر مجبور ہوں گی جس سے قانونی پیچیدگیاں بڑھیں گی، اس صورتحال میں حکومت جرمانے عائد کرے گی تو پھر آئی پی پیز بھی قانونی راستہ اختیار کرنے پر مجبور ہوں گے۔