لاہور (جیوڈیسک) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ عمران خان اپنی جماعت کو ق لیگ بنانا چاہتے ہیں تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں، انتخابی عمل پر اعتراض ہے تو اس کا فیصلہ ڈی چوک میں نہیں ہو گا اس کیلئے پارلیمنٹ ہے، ڈائیلاگ کئے جائیں لیکن وہ عدالت پر بھی اعتماد نہیں کر رہے۔
لوگ عمران خان کو کے پی کے سے بھاگنے نہیں دیں گے انہوں نے ووٹ دئیے ہیں، سندھ سے پیپلز پارٹی اور خیبر پختونخوا سے تحریک انصاف جیتی تو الیکشن میں دھاندلی نہیں ہوئی پنجاب سے ہم جیتے تو دھاندلی ہو گئی ملک میں گندی سیاست کی گئی جس کی وجہ سے مجھے عمران خان اور پرویز مشرف کے معاملے پر بولنا پڑا، الطاف حسین کا معاملہ وزارت داخلہ کا ایشو ہے۔ وہ ریلوے ای ٹی شیڈ کا افتتاح کرنے کے بعد صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
سعد رفیق نے کہا لوگ ووٹ مسائل حل کرنے کے لئے دیتے ہیں، اب بھارت میں نریندر مودی جیت گئے ہیں تو سونیا گاندھی نے نہیں کہا دھاندلی ہوئی ہے لیکن یہ لوگ پاکستان میں انتشار چاہتے ہیں اور میڈیا بھی ایک دوسرے سے دست و گریبان ہے یہ شرم ناک بات ہے۔ انہوں نے کہا مشرف کا فیصلہ عدالت کرے گی، میں آج بھی کہتا ہوں جو آئین توڑنا جرم کے زمرے میں آتا ہے۔
انہوں نے کہا جب ریلوے کی وزارت سنبھالی تو اس وقت محکمہ آخری سانسوں پر تھا لیکن اب ریل چلنا شروع ہو گئی ہے، سیاسی بھرتی نہیں کی جائے گی، ملازمین کو ٹی اے، ڈی اے کے واجبات کی ادائیگی کے لئے 63 کروڑ روپے جاری کئے جا رہے ہیں، ای ٹی انجن شیڈ میں سی سی ٹی وی کیمرے لگائے جائیں گے۔
سعد رفیق نے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن میں پندرہویں نیشنل مینجمنٹ کورس کے شرکائسے خطاب کیا۔ اپنے لیکچر میں انہوں نے ریلوے کی موجودہ حالت پر تفصیلی روشنی ڈالی۔ سعد رفیق نے کہا ریلوے افسر اپنے کسی اعلیٰ افسر کا غیر قانونی حکم نہ مانیں، اب تمام فیصلے میرٹ پر ہو نگے۔