قانون شکن فرد ایم کیوایم کی صفوں میں برداشت نہیں کیا جائے گا، الطاف حسین

Altaf Hussain

Altaf Hussain

کراچی (جیوڈیسک) متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے واضح اور دو ٹوک الفا ظ میں کہاہے کہ کوئی بھی قانون شکن فردایم کیوایم کی صفوں میں برداشت نہیں کیا جائے گا اور اگریہ اطلاع ملی کہ کچھ عناصر ایم کیوایم کی صفوں میں شامل ہو کر قانون ہاتھ میں لے رہے ہیں۔

تو ایسے عناصر کے ساتھ کوئی رعایت نہیں کی جائے گی اوران کے خلاف تنظیمی نظم وضبط کے مطابق سخت انضباطی کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے یہ بات منگل کی شب ایم کیوایم کے تنظیمی شعبہ جات کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

اجلاس میں رابطہ کمیٹی لندن پاکستان، کراچی تنظیمی کمیٹی ، پختون آرگنائزنگ کمیٹی اور دیگر شعبہ جات کے ارکان نے شرکت کی،الطا ف حسین نے اس اہم اجلاس سے اپنے خطاب میں کہا کہ ایم کیوایم حقوق سے محروم مہاجروں اور دیگر مظلوموں کے حقوق کے حصول کیلئے وجود میں آئی اوراس نے اپنے قیام کے روزاول سے ہی تحریک کے مشن ومقصد کیلئے پرامن جدوجہد کی تبلیغ کی۔

ایم کیوایم نے اپنی صفوں میں کبھی بھی جرائم پیشہ عناصر کوبرداشت نہیں کیا، لوگوں نے بھی قانون شکنی کی یاجن کے بارے میں بھی مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کی شکایات موصول ہوئیں اورجب تحقیقات کے بعدیہ شکایات درست ثابت ہوئیں توانہیں فی الفور تحریک سے خارج کر دیا گیا۔

ایم کیوایم کے حق پرستانہ نظریہ کی خاطر ہزاروں شہیدوں نے اپنے لہوکانذرانہ پیش کیا ہے ، شہیدوں کالہو ہم پرایک قرض ہے اور شہیدوں کے اس لہو کو چند قانون شکن عناصر کی خاطر ضائع نہیں ہونے دیا جائے گا۔ الطا ف حسین نے رابطہ کمیٹی کوسختی سے ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیوایم کی صفوں میں شامل کوئی بھی فرد اگر قانون شکنی کرے یاقانون ہاتھ میں لے تو اس کی کسی بھی قیمت پر کوئی حمایت یاسفارش نہ کی جائے۔

الطا ف حسین نے کہا کہ اگر میرا کوئی بھائی، بہن، عزیز، رشتہ دار بھی قانون شکنی کرے تو اس کے ساتھ بھی کوئی رعایت نہ کی جائے بلکہ اس کے ساتھ بھی قانون کے تحت نمٹا جائے، میں کسی کی سفارش نہیں کروں گا۔

انہوں نے رابطہ کمیٹی اور کراچی تنظیمی کمیٹی کوہدایت کی کہ تنظیم کی صفوں میں ہرسطح پر ڈسپلن کی پابندی کویقینی بنایاجائے ، ایم کیوایم کے سوشل میڈیا ونگ کوبھی تاکیدکی کہ وہ قومی اداروں کااحترام کریں، سوشل میڈیا میں اپنے پیغامات میں شائستگی اور ادب کادامن ہرقیمت پر تھامے رکھیں اور کسی کے خلاف بھی ناشائستہ زبان یاالفاظ استعمال کرنے سے گریز کریں۔