اسلام آباد (جیوڈیسک) جمعیت علمائے اسلام ف (جے یو آئی ف) نے منگل کو پاکستان بھر میں معصوم لوگوں کے اغوا اور قتل کا ذمہ دار آئی ایس آئی کے اندر آئی ایس آئی کو ٹہرایا ہے۔ ملک میں جاری سیاسی صورتحال کے حوالے سے سینٹ میں ایک تحریک پر تبصرہ کرتے ہوئے جے یو آئی ف کے سینیٹر حافظ حمداللہ نے کہا کہ بلوچستان میں لاپتہ افراد اور اجتماعی قبروں کے واقعات کے پیچھے آئی ایس آئی ہے۔
جے یو آئی کے سینیٹر نے کہا کہ سابق فوجی حکمران جنرل (ر) پرویز مشرف نے کہا تھا کہ آئی ایس آئی کے اندر کچھ لوگ اپنے سربراہ کے کنٹرول میں نہیں ہیں جبکہ سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے بھی لا پتہ افراد کے مقدموں میں آئی ایس آئی کو نامزد کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی آزادی کے بعد سے یہ فیصلہ نہیں ہو پایا کہ ملک پر حکومت کون کرے گا پارلیمنٹ یا وہ ادارے جن کی تنخواہ قوم کے پیسے سے ادا کی جاتی ہے۔ حمد اللہ نے کہا کہ یہ لمحہ فکریہ ہے کہ جن لوگوں نے آئین کی خلاف ورزی کی انہیں تو وفا دار قرار دیا جا رہا ہے اور جنہوں نے 1973 کا آئین متعارف کرایا ان کو ملک کا غدار کہا جا رہا ہے۔
انہوں نے پاکستان تحریک انصاف کے گیارہ مئی کے انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف احتجاج پر اس کی قیادت پر تنقید بھی کی انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان پارلیمنٹ اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان بے ربط ہیں۔ جے یو آئی ف کے سینیٹر نے کہا کہ پاکستان کی بقا صرف انصاف اور پارلیمنٹ کی بالادستی پر منحصر ہے انہوں نے مزید کہا کہ جے یو آئی ملک میں صرف جمہوریت کی حمایت کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کو مختلف میڈیا ہاوسز کے درمیان جاری کشمکش سے نمٹنے کے لیئے آگے آنا چاہیے اور حکومت کو تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ ذرائع ابلاغ کی تنظیموں کے لیئے ضابطہ اخلاق متعارف کرانا چاہیے۔
بعدازاں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر چوہدری جعفر اقبال نے کہا کہ تحریک انصاف دھاندلی کے الزامات کے ذریعے حکومت کے بارے میں ابہام پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی ملک کی سیاست کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کرتا ہے تو اس سے پاکستان اقتصادی طور پر کمزور ہو سکتا ہے۔