اسلام آباد (عمران چنگیزی سے) سندھ حکومت نے اپنے اوپر موجود افسران کو ان کے عہدوں سے ہٹانے سپریم کورٹ کے احکامات کے مطابق نچلی سطح کے 277 افسران کو ان کے اصل گریڈ میں واپس بھیج دیا ہے مگر 20 اور 21 میں تعینات 35 سے زائد طاقت ور افسران کو ان کے عہدوں سے ہٹانے سے گریز کیا ہے جسے قانونی حلقے سپریم کورٹ کی حکم عدولی اور عدالت سے تصادم سے تشبیح دے رہے ہیں جو یقینا افسوسناک اور فکر انگیز امر ہے کیونکہ ملکی حالات اداروں کی باہمی چپقلش اور تصادم کے مزید متحمل نہیں ہو سکتے۔
اسلئے تمام اداروں کو عدالتی فیصلوں کے احترام کے ساتھ اپنی اپنی حدود میں رہتے ہوئے قومی مفادات کے تحت کام کرنے کی ضرورت ہے بصورت دیگر جمہوریت پر منڈلانے والے خطرات کیلئے کبھی بھی برسنے کیلئے تیار دکھائی دیتے ہیں اور اس بار اگر یہ برسے تو وہ طوفان بادوباراں آئے گا جو سیلابی ریلے کی صورت اختیار کرکے وہ سب کچھ بہا لے جائے گا جس کے حصول کیلئے عوام اور سیاستدانوںنے طویل قربانیاں دی ہیں۔