کراچی (جیوڈیسک) سندھ پبلک سروس کمیشن کی جانب سے شہری علاقوں کے امیدواروں کو بھرتی سے روکنے کے لیے انھیں انٹرویو میں ناکام کرنے کے نئے منصوبے کا انکشاف ہوا ہے۔
کمیشن کی جانب سے کچھ مضامین کے انٹرویوکراچی سے حیدرآباد منتقل کردیے گئے ہیں، تفصیلات کے مطابق سندھ پبلک سروس کمیشن نے اسلامی تعلیمات (اسلامک اسٹڈیز) کے مضمون کے شہری علاقے سے تعلق رکھنے والے سندھ کے سینئر ترین پروفیسرکو پینل سے باہرکرتے ہوئے دیہی علاقے کے جونیئر استادکو پینل میں شامل کر لیا ہے جبکہ پہلی بار پینل سے باہر کیے گئے سینئر ترین پروفیسر نے سندھ پبلک سروس کمیشن کا فیصلہ ماننے سے انکار کرتے ہوئے سندھ کے اعلیٰ حکام سے رابطہ کر لیا ہے، معاملہ گھمبیر ہونے پر سندھ پبلک سروس کمیشن نے اسلامی تعلیمات کے مضمون کے 16سے 26 مئی تک شیڈول انٹرویو ملتوی کردیے ہیں۔
گزشتہ کئی ماہ سے مستقل سربراہ کے بغیر چلنے والے اہم ادارے سندھ پبلک سروس کمیشن نے سرکاری کالجوں میں اساتذہ کی مختلف مضامین کی خالی نشستوں پر بھرتیوں کے سلسلے میں لیے جانے والے انٹرویو کراچی سے اچانک حیدرآباد منتقل کر دیے ہیں اور حال ہی میں اسلامی تعلیمات کے شہری کوٹے کے امیدواروں کو موصول ہونے والے انٹرویو کے مراسلے میں انٹرویو کی جگہ کراچی کے بجائے حیدرآباد درج ہے جس سے امیدواروں میں تشویش پائی جاتی ہے، واضح رہے کہ اسلامک لرننگ کی سرکاری کالجوں میں خالی 92 اسامیوں پر350 امیدوار ٹیسٹ پاس کرکے انٹرویوکے مرحلے تک پہنچ چکے ہیں۔
دوسری جانب سندھ پبلک سروس کمیشن نے اسلامی تعلیمات کے انٹرویو پینل میں شامل مضمون کے سینئر ترین پروفیسر اورگورنمنٹ شپ اونرکالج کے پرنسپل پروفیسر صلاح الدین ثانی کو پینل سے فارغ کر دیا ہے اوران کی جگہ اب ایک جونیئر استاد ساجد حسین کو انٹرویو پینل میں شامل کیا گیا ہے، واضح رہے کہ چند روز قبل کامرس کے منعقدہ انٹرویوز میں بھی مضمون کے 2 سینئر ترین پروفیسرز کو پینل سے علیحدہ کرتے ہوئے دیہی علاقے کے جونیئر اساتذہ کو پینل میں شامل کیا ہے۔
جونیئر اساتذہ نے امیدواروں سے کتابیں کھول کر انٹرویوکیے اور کئی غیر متعلقہ سوالات بھی پوچھے، اب پھر خلاف ضابطہ شہری علاقے کے سینئر ترین پروفیسرکو پینل سے الگ کرکے جونیئر استاد کو پینل کا حصہ بنایا گیا ہے تاہم اس بارمتعلقہ سینئر ترین پروفیسر صلاح الدین ثانی نے اس معاملے پر سندھ پبلک سروس کمیشن سے اختلاف کرتے ہوئے حکومتی اعلیٰ حکام سے تحریری طور پر رابطہ کیا ہے، پروفیسر صلاح الدین ثانی نے سندھ کے وزیر تعلیم، وزیراعلیٰ سندھ، چیف سیکریٹری اور سیکریٹری تعلیم کو خط کے ذریعے معاملے سے آگاہ کرکے خط کی کاپی سندھ پبلک سروس کمیشن کو بھجوادی ہے، معاملہ صوبائی انتظامی حکام کے علم میں آنے کے بعد سندھ پبلک سروس کمیشن نے اسلامی تعلیمات کے شیڈول انٹرویو ملتوی کردیے ہیں جبکہ تاحال کسی نئی تاریخ کا اعلان سامنے نہیں آیا ہے۔