اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی حکومت نے کراچی پولیس چیف شاہد حیات کو عہدے سے ہٹانے کی مخالفت کردی۔ گزشتہ روز سندھ حکومت نے شاہد حیات کی جگہ غلام قادر تھیبو کو کراچی پولیس چیف مقرر کیا تھا۔
ڈان نیوز کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید کی طرف سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ عدالتی حکم کو جواز بناکر شاہد حیات کو ہٹانے کا فیصلہ درست نہیں۔ پرویز رشید کا کہنا ہے کہ معاملے پر سندھ حکومت نے غیر ذمہ داری اور غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شاہد حیات کی گیارہ ماہ کی کارکردگی قابل قدر ہے اور وہ ایک اچھے پولیس آفیسر ہیں۔ پرویز رشید کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سندھ شاہد حیات کو ہٹانے کے فیصلے پر نظر ثانی کریں۔ پرویز رشید کو ہمیں ڈکٹیشن دینے کی ضرورت نہیں، شرجیل میمن شاہد حیات کو ہٹانے کے معاملے پر وفاقی حکومت کے رد عمل پر تنقید کرتے ہوئے وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت سندھ کے معاملات میں مداخلت نہ کرے۔
انہوں نے کہا کہ حیات کوسپریم کورٹ کےحکم پر ہٹایا گیا ہے، وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید کو ہمیں ڈکٹیشن دینے کی ضرورت نہیں۔ شاہد حیات کے کریڈٹ پر متعدد ہائی پروفائل کیس ہیں تاہم مرتضی بھٹو کیس کے حوالے سے وہ طویل عرصے تک خبروں میں رہے تھے کیونکہ جس وقت یہ واقعہ ہوا شاہد حیات اس وقت اے یس پی تھے۔ مرتضی بھٹو قتل کیس میں وہ دیگر پولیس افسروں کے ساتھ دو سال تک جیل میں بھی رہ چکے ہیں۔ شاہد حیات نے پنجاب یونیورسٹی سے گریجویشن کی اور 1991 میں پنجاب پولیس میں سروس جوائن کی اس کے کچھ عرصے بعد ہی سندھ پولیس میں شمولیت اختیار کرلی تھی۔