بیروت (جیوڈیسک) شامی باغیوں کے صدر بشارالاسد کے دوبارہ انتخاب کی حمایت میں ریلی نکالنے والوں پر حملے میں کم از کم 22 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ انسانی حقوق کے لئے شامی مبصر گروپ نے کہا ہے کہ حملے میں ایک خیمے کو مارٹر سے نشانہ بنایا گیا۔
جہاں جمعرات اور جمعہ کی درمیانی رات گئے جنوبی شہر دارا میں اسد کے حامی اکٹھے ہوئے تھے اور اس حملے میں کم از کم 30 افراد زخمی بھی ہوئے۔ بشارالاسد کو اگلے ماہ ووٹنگ میں دو معمولی چیلنجز کا سامنا ہے اور زیادہ تر توقع ہے کہ وہ خانہ جنگی کے باوجود سات سال کی تیسری مدت کے لئے ایک بار پھر صدر منتخب ہوجائیں گے۔
مبصر گروپ نے کہا ہے کہ حملے میں ہلاک ہونیوالوں میں ایک بچہ بھی شامل ہے۔ رواں ماہ کے اوائل سے جاری مہم کے بعد بشارالاسد کے حامیوں پر اس قسم کا یہ پہلا حملہ ہے۔ برطانیہ میں قائم مبصر گروپ نے کہا ہے کہ حکومت حامی اہلکار بھی مارٹر حملے میں ہلاک ہونیوالوں میں شامل ہیں۔
یہ حملہ اسلام پسند باغی بریگیڈ کی جانب سے کیا گیا۔ ابتدائی طور پر ہلاک ہونیوالوں کی تعداد 22 بتائی گئی ہے۔ مبصر گروپ کے ڈائریکٹر رمی عبدالرحمن نے بتایا کہ حملہ باغیوں کی جانب سے حکومت کو ایک واضح پیغام ہے کہ یہاں پر کوئی بھی علاقہ محفوظ نہیں جہاں پر انتخابات ہونیوالے ہیں۔ 3 جون کو پولنگ حکومتی زیر قبضہ علاقوں میں ہوگی اور جلا وطن اپوزیشن اور اس کے مغربی حامیوں کی جانب سے اسے مذاق قرار دیا گیا ہے۔