ہنگو (جیوڈیسک) آئی ڈی پی کیمپ توغ سرائے ہنگو میں اورکزئی ایجنسی آپریشن کے متاثرین چھ سال سے گونا گوں مسائل کا شکار ہیں۔آئی ڈی پی کیمپ میں احتجاجی گرینڈ جرگہ نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ یا تو حکومت مسائل حل کرے یا پھر انہیں اپنے علاقوں میں جانے کی اجازت دے۔
چھ سال قبل اورکزئی ایجنسی میں شدت پسندوں کے خلاف سیکورٹی فورسز نے آپریشن شروع کیا تو لوگوں کی بڑی تعداد نقل مکانی کر کے ہنگو آگئی، حکومت نے متاثرین کے لئے توغ سرائے میں کیمپ قائم کیا۔
کیمپ میں 11 سو خاندان مقیم ہیں جنہیں حکومت کی جانب سے تمام بنیادی سہولتیں فراہم کی گئی تھیں، تاہم پانچ ماہ سے کیمپ میں نا تو بجلی ہے اور نا ہی پانی، تعلیم اور صحت کی سہولتوں کا بھی فقدان ہے۔سہولتوں کی عدم فراہمی پر کیمپ میں متاثرین کا گرینڈ جرگہ منعقد ہواجس میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا۔
کہ حکومت متاثرین کو کیمپوں میں سہولتیں فراہم کرے یا پھر انہیں واپس اپنے علاقوں میں جانے کی اجازت دے۔ رہائشی خیمے پرانے ہونے کے باعث بوسیدہ ہو کر پھٹ چکے ہیں۔ بارشوں میں لوگوں کی مشکلات بڑھ جاتی ہیں جبکہ گرمی میں بھی انہیں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ کیمپ ایسے خاندان بھی آباد ہیں جن کی رجسٹریشن بھی نہیں ہوئی ہیں اور کئی ماہ سے متاثرین کا راشن بھی بند ہے۔