تہران (جیوڈیسک) ایران میں ملکی تاریخ کے سب سے بڑے مالیاتی فراڈ کے ارب پتی ملزم کو پھانسی دے دی ہے۔ امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کے ارب پتی تاجر مہافرید امیر خسروی اور اس کے 3 ساتھیوں پر الزام تھا کہ انہوں نے جعلی دستاویزات کے ذریعے ایران کے ایک بینک سے 2 ارب 60 کروڑ ڈالر قرض لے کر اس رقم سے حکومت کی ملکیتی بعض کمپنیوں سمیت دیگر ادارے خریدے۔
الزام ثابت ہونے پر مہافرید اور اس کے دیگر 3 ساتھیوں کو سزائے موت سنائی گئی تھی۔ چاروں ملزمان نے حکومت سے رحم کی اپیل کی تھی تاہم ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کی جانب سے سزا کی توثیق کے بعد مہافرید کو پھانسی کی سزا دی گئی جبکہ دیگر 3 ملزمان کی سزا پر بھی کسی بھی وقت عمل درآمد کردیا جائے گا۔
واضح رہے کہ ایران دنیا کے ان چند ممالکا میں شامل ہے جہاں کرپشن کی سزا موت ہے اور چین کے بعد یہاں سزائے موت پر سب سے زیادہ عمل درآمد کیا جاتا ہے۔