گوانتانامو (جیوڈیسک) ایک امریکی جج نے پنٹاگون کو اجازت دی ہے کہ وہ گوانتانامو جیل میں بھوک ہڑتال کرنے والے شامی قیدی کو زبردستی خوراک فراہم کرسکتا ہے۔
امریکی جج گلیڈیس کیسلر کا کہنا تھا کہ جبری طور پر خوراک فراہم کرنے کا عمل تکلیف دہ تو ہوسکتا ہے، تاہم قیدی کو موت کے منہ میں جانے نہیں دیا جاسکتا۔ جج نے ابووائل ضیاب کا میڈیکل ریکارڈ اور ویڈیو بھی طلب کر لی ہے۔
ایووائل زیاب کے وکیل نے اپنی درخواست میں کہا کہ ان کے موکل نے اپنی رہائی میں تاخیر کے خلاف بھوک ہڑتال کر رکھی ہے جس پر گوانتاناموبے کے حکام ان کو زبردستی خوراک کھلاتے ہیں۔ ان پر تشدد کیا جاتا ہے اور انہیں ہراساں کیا جا رہا ہے۔ وکیل کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے ویڈیوز موجود ہیں۔