واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکی صدر براک حسین اوباما اپنے ملک کے فوجیوں کا حوصلہ بڑھانے اچانک افغانستان پہنچے تاہم حامد کرزئی نے ان کے استقبال سے معذرت کرلی۔
امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق امریکی صدر بارک اوباما ہفتے اور اتوار کی درمیانی رات غیر اعلانیہ دورے پر افغانستان کے بگرام ایئر بیس پہنچے جہاں انہوں نے 4 گھنٹے قیام کیا اور پھر واپس امریکا روانہ ہوگئے۔ اوباما کی اچانک آمد پر افغان صدر حامد کرزئی کی جانب سے جاری کیا گیا کہ اِس وقت وہ امریکی صدر کو صدارتی محل میں تو خوش امدید کہہ سکتے ہیں لیکن بگرام جانے سے قاصر ہیں۔
بارک اوباما نے اپنے مختصر دورہ افغانستان کے دوران امریکی فوجیوں سے خطاب میں کہا کہ افغانستان کے مشکل حالات میں خدمات انجام دینے والے امریکی فوجی ’’قوم کے اصل ہیرو‘‘ ہیں۔
یہاں تعینات اہلکار القاعدہ کی قیادت کا قلع قمع کرنے کے علاوہ طالبان کی کارروائیوں کو روک کر اپنے ملک کو محفوظ بنانے کا مشن پورا کررہے ہیں۔ انہوں نے اس امید کا بھی اظہار کیا کہ نئے افغان صدر کے انتخاب کے بعد دونوں ملکوں میں باہمی سلامتی کا سمجھوتہ طے پاجائے گا۔