پشاور: غیر قانونی بلٹ پروف گاڑیاں منگوانے کا انکشاف

Karachi

Karachi

کراچی (جیوڈیسک) پشاور ڈرائی پورٹ پر کسٹم حکام کی ملی بھگت سے غیر قانونی طورپر بلٹ پروف گاڑیاں منگوانے کا انکشاف ہوا ہے۔

بیرون ملک سے منگوائی جانے والی پراڈو گاڑیوں میں الگ سے بلٹ پروف شیشے بھی منگوائے جاتے ہیں۔ 12 روز قبل پشاور ڈرائی پورٹ لائی جانے والی 6 ایسی گاڑیوں کی نشاندہی کے باوجود انہیں کلیئر کر دیا گیا جبکہ 5 ماہ قبل بھی تین ایسی گاڑیاں کلیئر کی گئی تھیں، جس کے بعد وزارت داخلہ سے این او سی لی گئی۔

ان گاڑیوں کو کلیئر کرانے اور بغیر چیکنگ کے چھوڑنے کے لیے خیبر پختونخوا حکومت کی اہم شخصیات کی جانب سے کسٹم حکام پر دباؤ ڈالا جاتا ہے۔ قانون کے مطابق ڈرائی پورٹ کے نام پر بک کسی بھی کنسائنمنٹ کو کراچی کی کسی بھی بندگاہ پر چیک نہیں کیا جاتا، تاہم ان گاڑیوں کو جب پشاور بھیجوانے کے لیے ٹرک پر لوڈ کرایا گیا تو ان گاڑیوں کا عام پراڈو گاڑیوں کے مقابلے میں وزن کئی گنا زیادہ تھا۔

جس پر کسٹم انفورسمنٹ کے عملے کو اطلاع بھی دی گئی لیکن بغیر کسی چیکنگ اور ایگزامنیشن کے یہ گاڑیاں پشاور ڈرائی پورٹ پر بھیجوادی گئیں۔ ان گاڑیوں کو سنبل خان نامی شخص نے درآمد کیا تھا۔ ان گاڑیوں کے متعلق کہا جارہا ہے کہ یہ گاڑیاں کے پی کے کی سیاسی شخصیات کے لیے منگوائی گئیں ہیں۔ درآمدی قوانین اور دیگر قوانین کی خلاف ورزی کے باوجود درآمد کنندگان اور پشاور ڈرائی پورٹ پر تعینات عملے کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا گیا۔