کراچی (جیوڈیسک) جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ جو حکومت عوام کو عزت کے ساتھ دو وقت کی روٹی نہ دے سکے اسے رہنے کا کوئی حق نہیں، موجودہ ظلم کے نظام کو برداشت کرنا منافقت ہے، ملک میں جمہوریت کے نام پر فراڈ کیا جارہا ہے، کراچی کو غلام بنانے اور تباہ و برباد کرنے والوں کو سمندر برد کرنا ہو گا،سیاسی و معاشی دہشت گردوں کا راستہ روکنا ہو گا۔
کشمیر اور پانی کا مسئلہ حل کئے بغیر بھارت کے ساتھ دوستی نہیں ہو سکتی۔ نیو ایم اے جناح روڈ پر اپنے اعزاز میں منعقدہ عوامی استقبالیے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کے لیے لاکھوں افراد نے جانوں کا نذرانہ اس لیے پیش کیا تھا کہ یہاں شریعت کا نظام قائم ہو، مگر 65 سال گزر گئے اسلام نافذ نہیں ہوا، ہم نے ملک میں جمہوریت، مارشل لاء کو دیکھا مگر اسلام کا نظام نہیں دیکھا، ہم نے چیف جسٹس کے ہاتھوں میں انگریز کی کتاب دیکھی مگر قرآن نہیں دیکھا۔
انہوں نے کہا کہ اس ملک میں موت سستی ہے باقی ہر چیز مہنگی ہے ،میں اس حکومت سے شریعت کا مطالبہ کیسے کروں جس کے منشور ہی میں شریعت نہیں، انہوں نے کہا کہ جو قائد اپنے شناختی کارڈ اور پاسپورٹ کی حفاظت نہیں کر سکتا وہ قوم کی کیا حفاظت کرے گا۔ میں مطالبہ کرتا ہوں کہ انہیں یہاں آنا چاہیے اور ہمارے ساتھ یہاں کی لوڈ شیڈنگ میں شامل ہونا چاہیے، امیر العظیم نے کہا کہ سراج الحق آنے والے دنوں میں مکرو فریب کے اس نظام کو سمندر میں غرق کر نے کی تحریک کا آغاز کریں گے اور اس تحریک کا آغاز کراچی سے ہو گا۔