پاک چین تجارت کی زمینی راستے سے بندش چوتھے ہفتے میں داخل

Pak-China

Pak-China

کراچی (جیوڈیسک) سست کے واحد زمینی راستے سے پاک چین تجارت کی بندش چوتھے ہفتے میں داخل ہوگئی ہے۔ گزشتہ تین ہفتوں کے دوران چین سے کوئی کنسائنمنٹ پاکستان کی سرحد میں داخل نہیں ہوا، اسی طرح پاکستان سے چین کو کی جانے والی ایکسپورٹ بھی بند پڑی ہے۔

اب تک اربوں روپے مالیت کے تجارتی سامان سے لدے ہوئے 200سے زائد کنٹینرز سست بارڈر پر رکے ہوئے ہیں جس سے حکومت کو کروڑوں روپے کے ریونیو کی کمی سامناہے۔ گلگت بلتستان چیمبر آف کامرس کے سابق صدر جاوید حسین نے وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر نے گلگت بلتستان کے تاجروں کے ایک وفد سے ملاقات میں تاجروں کے مطالبات سے اتفاق کرتے ہوئے یہ معاملہ وزارت کی سطح پر ایف بی آر اور وزارت خزانہ کے سامنے اٹھانے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

جاوید حسین نے بتایا کہ وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر نے پیر کو اسلام آباد میں گلگت بلتستان کے تاجروں کے وفد سے ملاقات میں وزارت تجارت کی جانب سے مسئلے کے حل کے لیے ہرممکن تعاون اور سپورٹ کی یقین دہانی کرائی اور تاجروں سے سست بارڈ کے ذریعے۔

زمینی تجارت بحال کرنے کی اپیل کی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ تاجروں کی ہڑتال اور سست بارڈر کے ذریعے تجارت معطل کیے جانے سے دونوں ملکوں کی باہمی تجارت کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے، مسئلے کا جلد از جلد حل نکالا جائے۔