تھر پارکر (جیوڈیسک) تھر کے صحرا میں پڑنے والی شدید گرمی کے دوران موروں میں پھیلنے والی رانی کھیت کی بیماری نے فطری حسن کے شاہکار موروں کی نسل کشی شروع کر دی ہے۔ 2 روز کے دوران 42 مور ہلاک ہو گئے ہیں۔ رانی کھیت نے گاوٴں بھوپے جو تھڑ میں 8 موروں کی جان لے لی۔ مختلف دیہات میں گزشتہ دو روز کے دوان مرنے والے موروں کی تعداد 34 ہو گئی ہے، محکمہ وائلڈ لائف کے ذارئع کے مطابق صحرائے تھر میں پڑنے والی شدید گرمی کے دوران ایک مرتبہ پھر رانی کھیت کا عفریت بے قابو ہو گیا ہے۔
رانی کھیت کے باعث تحصیل ڈیپلو کے گاوٴں بھوپے جو تڑ میں8، باپوہر میں 9، تحصیل ننگر پارکر کے گاوٴں مان سریو سموں میں 13، اور تحصیل چھاچھرو کے دیہات سومرا سر میں 5 اور کولھرو میں 7 مور مر گئے ہیں۔ موروں کی ہلاکتوں پہ مقامی دیہاتیوں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے انکے تحفظ کا مطالبہ کیا ہے دوسری جانب محکمہ وائلڈ لائف کی جانب سے شدید گرمی میں موروں کی ہلاکتوں کی تصدیق تو کی جا رہی ہے مگر وہ مرنے والے موروں کی حتمی تعدا دبتانے سے قاصر ہیں۔