اسلام آباد (جیوڈیسک) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ حکومت گرانے کی کوشش کی گئی تو وہ حکومت کو سنبھالا دینے کی کوشش کریں گے۔ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ قبائلی جرگے کو بھولی بسری کہانی بنانے کی کوشش کی جارہی ہے، حکومت ہماری رائے کو مخالفت کے بجائے متبادل سمجھے۔ انہوں نے کہا کہ طاقت کے استعمال سے مقاصد حاصل نہیں کیے جاسکتے، ہم پاکستان میں کسی بیرونی ایجنڈے کو تسلیم نہیں کرتے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہمیں ایک سال بعد صرف 4 حلقوں کی دھاندلی کیوں نظر آرہی ہے، تسلیم کیا جائے کہ پورا الیکشن اور نتائج دھاندلی کی بنیاد پر ہیں، الیکشن کے نتائج تبدیل کرنے والی اصل قوت کونسی ہے، تسلیم کیا جائیکہ الیکشن کمیشن انتخابات میں مکمل بے بس رہا، انتخابی نتائج تسلیم کرنے کے ذمے دار کون ہیں، نشاندہی کرنا ہو گی، ملک کے 4 حلقوں کے نہیں، تمام الیکشن کی بات کرنا ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ کل تک جیوکیساتھ تھے، دباوٴ آیا تو جیو کے خلاف علم بغاوت بلندکردیا، کل تک طالبان کی حمایت، آج اسٹیبلشمنٹ کیساتھ جاکھڑے ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا فرض ہے کہ اپنے اتحادیوں کو اعتماد میں لے۔
مولانا فضل الرحمان نے کا کہنا تھا کہ حکومت گرانے کی کوشش ہوئی تو ہم سنبھالا دینے کی کوشش کرینگے، صرف ایشوز کی بنیاد پر سیاست کو زندہ رکھنا درست نہیں، حکومت کے ساتھ ایشوز پر ہمارے اختلافات ہیں، گڈ گورننس کی بات ابھی تک سامنے نہیں آرہی، جب حکومت میں ہوتے ہیں تو وزارتیں لینا غلط نہیں ہوتا، لیکن جب ایشوز پر اختلاف آجائیں تو وزارتوں کا معاملہ ثانوی ہو جاتا ہے۔